اسلام آباد ( جاوید صدیق) گزشتہ شام فرانس کے قومی دن کے سلسلے میں فرانسیسی سفیر کی طرف سے دئیے گئے استقبالیہ میں سفارت کاروں کی اکثریت پاکستان میں عام انتخابات کے انجام اور امکانی نتائج پر گفتگو کرتے رہے۔ مشرقی یورپ کے ملک کے ایک سفارت کار نے نوائے وقت سے غیر رسمی بات چیت میں کہا کہ میرے خیال میں 25 جولائی کے انتخابات میں ایک معلق پارلیمنٹ وجود میں آئے گی۔ کوئی ایک جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کر پائے گی۔ پشاور ‘ بنوں اور مستونگ میں ہونے والے دہشت گردی کے ہولناک واقعات میں سفارت کاروں کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔ یورپی ممالک ایک سینئر سفارت کار میڈیا کے نمائندوں سے جاننے کی کوشش کررہے تھے کہ دہشت گردی کے واقعات سے انتخابات کا عمل تو متاثر نہیں ہوگا۔ ایک اور مغربی ملک کے سفارت کار کا استفسار تھا کہ کیا سابق وزیراعظم اور ان کی بیٹی کی ضمانت ہو جائے گی۔ کئی سفارت کار یہ معلوم کرنا چاہتے تھے کہ جمعہ کے روز جب سابق وزیراعظم نوازشریف کے طیارے نے لاہور میں لینڈ کیا تو لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے کتنے افراد سڑکوں پر استقبال کے لیے باہر نکلے؟ ایک سفارت کار استفسار میں کہا کہ سابق وزیراعظم اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مفاہمت کے کتنے امکانات ہیں۔ فرانس کے قومی دین کے استقبالیہ جو فرانسیسی سفیر کی طرف سے دیا گیا تھا۔ پاکستان کے انتخابات میں موضوع سخن رہا۔