وفاقی کابینہ: گیس صارفین پر 73 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تجویز موخر

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات میں دو صوبوں کی جانب سے بڑے سوالات اٹھتے ہیں اور وزیراعظم عمران خان سینٹ کے انتخابات بھی شفافیت کے لیے پرعزم ہیں۔ وزیراعظم عمران خان سینٹ کے ایسے انتخابات چاہتے ہیں جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔ سینٹ کا ایسا الیکشن کرانا چاہتے ہیں جس پرکوئی انگلی نہ اٹھاسکے۔ سینٹ الیکشن میں 2 صوبوں میں زیادہ سوالات اٹھتے ہیں، سینیٹ الیکشن میں ووٹ بیچے اورخریدے جاتے ہیں۔ انتخابی اصلاحات کے ذریعے شفاف انتخابات کرانا چاہتے ہیں،گیس کی قیمتوں اور کے الیکٹرک سے متعلق آئندہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ ہوگا، وزیر اعظم نے کہا ہے تمام صوبے فنانس کمشن بنائیں، فنانس کمشن سے جنوبی پنجاب سمیت ہر علاقے کو فنڈز ملیں گے۔ ماضی میں اداروں کی بہتری کیلئے کوئی کام نہیں کیا گیا، اصلاحات آسان کام نہیں، اس میں وقت لگتا ہے، ماضی میں سرکاری اداروں کے سربراہان کی تعیناتی کے لیے کوئی کام نہیں کیا گیا۔ اپوزیشن کے پاس کوئی ایجنڈا ہے نہ ہی کوئی متبادل پلان۔ اپوزیشن ملک کو بے یقینی کا شکار بنارہی ہے۔ یہ چاہتے ہیں حکومت ناکام ہو اور وہ احتساب سے بچ جائیں۔ اپوزیشن کو اپنے گناہوں کا پتہ ہے چاہے پیپلزپارٹی سندھ ہو یاپنجاب ہو۔ انہوں نے یہ بات وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں کہی جو منگل کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال اور اہم قومی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ تعمیراتی صنعت کے فروغ کیلئے قومی سطح کی کمیٹی بنادی ہے۔ سرکاری اداروں کے سربراہوں کی تعیناتی ایک چیلنج ہے، تمام اداروں میں غیر قانونیت کا نظام دیکھنے میں آیا، جس کی اصلاحات جاری ہیں۔ سرکاری اداروں میں تعیناتی کے نظام میں اصلاحات پر کام کررہے ہیں۔ کئی سرکاری ادارے ہیں، جن کے لیے قابلیت کے حامل اہل لوگ نہیں ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کی جانب سے قومی احتساب بیورو (نیب) میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ریفرنس کے لیے درخواست دائر کرنے پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے حرص اور کرپشن کی بنیاد پر حکومتیں چلائیں، احسن اقبال ایسی لیڈر شپ کی نمائندگی کررہے ہیں جو پارٹی کو بے یارو مددگار چھوڑ کر بیرون ملک چلی گئی۔ احسن اقبال درباری کا کردار ادا کررہے ہیں۔ جب بھی ملک پر مشکل پڑی ان کی قیادت سب کچھ چھوڑ کر بھاگ گئی۔ اب اپوزیشن کا مقصد ملک کی بہتری کی بجائے اپنے قائدین کو بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کو انتخابی اصلاحات کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے مختلف سرکاری محکموں کے سربراہوں کی خالی اسامیوں پر قابل اور ماہر افراد کو تعینات کرنے کے حوالے سے عمل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں لیکن اعلیٰ عہدے کی ملازمتوں پر ایسے قابل افراد کو لانے کا موجودہ نظام انتہائی پیچیدہ ہے۔ جس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ معاون خصوصی برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد خصوصاً بھرتیوں کے لئے اشتہارات کو آسان بنانے اور انکی جانچ پڑتال کے لئے کابینہ ارکان پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ نے عرفان احمد ربانی کو ڈائریکٹر جنرل نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرونکس اور عصمت گل خٹک کو ڈائریکٹر جنرل پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل تعینات کرنے کی منظوری دی۔ اجلاس میں کابینہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کی تفصیلی رپورٹ پیش ہوئی کابینہ کو بتایا گیا کہ اب تک کابینہ کے 93اجلاسوں میں1759 فیصلے کئے گئے۔ ان میں سے 1589(90.3فیصد) پر عمل درآمد ہو چکا ہے۔ 46فیصلوں پر کام ہو رہا ہے جبکہ 28فیصلے تاخیر کا شکار ہوئے ہیں۔ ہسپتالوں کے انتظام میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے فروغ کے لئے وزرات صحت اور پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے درمیان کوارڈینیشن اور معاونت کو مزید بہتر بنایا جائے۔وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے ہسپتالوں کے قیام اور انتظام کے حوالے سے نجی شعبے کو مراعات کا اعلان کیا جاچکا ہے تاہم حکومت اس ضمن میں مزید آسانیاں اور مراعات فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ وفاقی دارالحکومت میں دس ماڈل پولیس تھانوں کے قیام کا منصوبہ تکمیل کے قریب ہے جسے جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ حج فنڈ کے حوالے سے ملائیشیا کے تجربے کو سامنے رکھتے ہوئے حج فنڈ اور پینشن کے مسائل کے حل کے لئے پاکستان پوسٹ کے تجربے کو مد نظر رکھتے ہوئے پینشن فنڈ کے قیام پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے لائحہ عمل آئندہ پندرہ روز میں کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے۔ کابینہ کو سول ایوی ایشن کے ریگولیٹری اور انتظامی ذمہ داریوں کو علیحدہ کرنے کے حوالے سے پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔ وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں مختلف وزارتوں کی جانب سے اپنی ذمہ داریوں کے علاوہ عوامی فلاح و بہبود کے لئے نشاندہی کیے جانے والے اقدامات پر عمل درآمد پر پیش رفت پر بریفنگ دی گئی ۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے مختلف وزارتوں کی جانب سے 79منصوبوں کی نشاندہی کی گئی تھی جن میں سے 42اقدامات پر عمل درآمد کیا جا چکا ہے جبکہ 37منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔ مختلف وزارتوں ، ڈویژن اور ذیلی اداروں میں سی ای اوز اور منیجنگ ڈائریکٹرز کی خالی اسامیوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ کابینہ کو بتایا گیا کہ مختلف وزارتوں کے زیر انتظام سی ای اوز، مینجنگ ڈائریکٹرز اور دیگر سربراہوں کی سو (100) اسامیاں خالی ہیں۔ ان میں سے 31 کے لئے اشتہار دیا جا چکا ہے۔وزیرِ اعظم نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی کہ ان اسامیوں کو پر کرنے کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 03جولائی 2020کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں پر غور کیا ۔ان فیصلوں میں سال2020-21کے لئے یوریا کے تخمینوں، آر ایل این جی کی سیل پرائس کے حوالے سے پالیسی گائیڈلائنز، نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کے بجٹ کے نظر ثانی شدہ تخمینوں برائے مالی سال 2019-20اور 2020-21، کے الیکٹرک کے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ( برائے عرصہ جولائی 2016سے مارچ2019)اور احساس ایمرجنسی کیش پروگرام میں مزید مستحقین کو شامل کرنے کے حوالے سے فیصلے شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں گھریلو اور کمرشل گیس صارفین پر 73ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تجویز آئندہ اجلاس تک موخر کر دی گئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کابینہ کے اجلاس میں سرکاری حج کے امور اور پنشن فنڈز کے معاملات پر بھی غور کیا گیا۔ سرکاری حج کے حوالے سے ملائیشیا کے ایک ماڈل پر غور کیا گیا تاہم اس میں موجود خامیوں کو دور کر کے حج امور کا تعین کیا جائے گا۔ پنشن کے معاملات کے لئے ایک فنڈ قائم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ اس عمل کو محفوظ بنایا جا سکے کیونکہ اداروں کے پاس پنشن کے پیسے نہیں ہوتے اور کاغذوں میں ظاہر کئے جاتے ہیں اس اقدام سے یہ عمل شفاف ہو گا۔ شمالی علاقہ جات میں درختوں کی کٹائی کو روکنے کے لئے شمسی توانائی سے چلنے والے چولہے تقسیم کرنے کی سکیم کا اعلان کیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بیرون ملک 11376 قید پاکستانیوں کا معاملہ بھی زیر غور آیا اور جس طرح وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب ولی عہد شہزادہ سلمان کے دورہ پاکستان کے موقع پر بھی انہیں باور کرایا تھا کہ معمولی جرائم میں قید پاکستانیوں کو رہا کیا جائے اور اس میں پیش رفت بھی ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نے تمام سفارتخانوں کو ہدایت کی ہے کہ قیدیوں کو قانونی معاونت کی فراہمی اور کوویڈ 19 کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ان قیدیوں کی واپسی کے لئے متعلقہ حکومتوں سے بات چیت کا عمل تیز کیا جائے۔ وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ یوریا، آر ایل این جی، نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن اور دیگر اداروں کی ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے بھی اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں ، انہوں نے کہا کہ احسن اقبال جس قیادت کی نمائندگی کر رہے ہیں، وہ بیرون ملک چھٹی منا رہی ہے، ملک کوویڈ 19 کی مشکل صورتحال میں ہے اور احسن اقبال کی قیادت لندن میں اپنے محلات میں رہی ہے، یہ وہ درباری ہیں جو قوم کا وقت بھی برباد کر رہے ہیں، یہ درباری ایسے قائد کی نمائندگی کر رہے ہیں جس نے باہر جائیدادیں بنائیں یہ درباری عمران خان کے ساتھ کس اعتبار سے اپنی قیادت کا موازنہ کرتے ہیں؟ وزیر اطلاعات نے کہا کہ درحقیقت اپوزیشن ذہنی طور پر اپاہج ہو چکی ہے اور اپوزیشن کا مقصد پاکستان کی بہتری نہیں بلکہ ان کا ایجنڈا اپنی اپنی قیادت کو بچانا ہے،۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کرپٹ قیادت کا اہل اور دیانتدار قیادت سے مقابلہ کر رہی ہے، درحقیقت جو دعوے بھٹو نے کئے تھے تحریک انصاف ان پر صحیح معنوں میں عمل کر رہی ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ احسن اقبال کا گناہوں کا بوجھ اتنا ہے کہ وہ جب سو کر اٹھتے ہیں کہ دوبارہ اس بوجھ تلے سو جاتے ہیں۔ یہ لوگ چند ہفتوں سے بے یقینی پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ثابت قدمی کے ساتھ ان حالات کا مقابلہ کرے گی۔ عمران خان ان جیسے موروثی سیاستدان نہیں ۔بہت سی ایسی باتیں ہوتی ہیں جن کا سرے سے وجود نہیں ہوتا لیکن وہ پھیلا دی جاتی ہیں، بعض باتیں میرے نام سے بھی منسوب کر کے چلائی گئیں۔ اب پنشن ختم کرنے کے حوالے سے باتیں کی جا رہی ہیں، ہم تو حج پر بھی کمشن بنانے کی بات کر رہے ہیں اور دوسری طرف کہا جا رہا ہے کہ ہم پنشن ختم کر رہے ہیں، ریکارڈ کو ٹھیک کرنے کے لئے بہت سی چیزیں بہتر کرنا پڑتی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے پینل اکانومی کی بات کی لیکن ایک انگریزی اخبار نے اسے بلیک اکانومی لکھا، بعض چیزوں کو ملکی مفاد میں دیکھنے کی ضرورت ہے۔ سول ایوی ایشن اور ایئرفورس کی ملکیتی اراضی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی ادارے نے کسی زمین پر قبضہ نہیں کیا بلکہ دونوں اداروں کے درمیان ملکیت کے کچھ معاملات ہیں، جنہیں بات چیت کے ذریعے سلجھایا جا رہا ہے اور کوئی ایسی وجوہات نہیں جن کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریڈیو میں پنشن فراڈ کے معاملے پر ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو بھی ذمہ داران ہوں گے انہیں کڑی سزا دی جائے گی، قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات میں پی ٹی وی میں بھرتیوں سے متعلق بے قاعدگیوں پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے اور آئندہ اجلاسوں میں اس معاملے کو نمٹا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مضبوط ہے اور ہمارے جذبے مستحکم ہیں، کوئی اتحادی چھوڑ کر نہیں جا رہا، تحفظات ہوتے ہیں انہیں مل بیٹھ کر حل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جماعت کے جلسے ہوں ان میں لوگوں کی شرکت شناختی کارڈ اور شجرہ نسب دیکھ کر نہیں ہوتی، عزیر بلوچ کی کسی جلسے میں شرکت کے حوالے سے پاکستان پیپلزپارٹی کے تبصرے کو انہوں نے سمجھ سے بالا تر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سعید غنی جب یہاں تھے وہ بڑی سلجھی باتیں کرتے تھے سندھ میں جا کر بہکی بہکی باتیں کرنے لگے ہیں۔ باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کے الیکٹرک صارفین کے لئے بجلی مہنگی کرنے کے فیصلے پر اتفاق رائے نہ ہو سکا وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر اور وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے صارفین کے لیے ٹیرف بڑھانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو پہلے ہی بجلی نہیں مل رہی، قیمتیں بڑھانا مناسب نہیں ہے۔ جس پر وزیراعظم نے اس معاملے پر غوروفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا وزیراعظم نے کے الیکٹرک اور ایل این جی کے معاملے پر جمعرات کو دوبارہ اجلاس طلب کرلیا ہے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) ای سی سی نے 3 جولائی کو ایل این جی کی قیمتوں میں اضافے سمیت اہم فیصلے کئے تھے۔کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی ٹیرف میں 2 روپے 89 پیسے تک اضافے کے منظوری دی تھی وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مزیدفیصلوں کی توثیق کا معاملہ بھی مؤخرکردیا، زیرو آور پر وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے عزیز بلوچ بارے جے آئی ٹی کی رپورٹ کا معاملہ اٹھا یا ا وزیراعظم عمران خان نے عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی کے معاملے پر وفاقی بحری امور وزیر علی زیدی کی حمایت کی اور کابینہ کے ارکان کو ان کے ساتھ کھڑے ہونے کی ہدایت کی ۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی پر بحث ہوئی۔ وزیراعظم عمران خان نے اس اہم معاملے پر کابینہ اجلاس کے اختتام پر خصوصی مشاورت کی۔ زیرو آور میں صرف وفاقی وزرا شریک ہوئے۔ اجلاس میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے عید سے قبل مارکیٹس، ریسٹورنٹس اور ہوٹل کھولنے کی حمایت کی۔ انہوں نے وزیراعظم سے ہوٹلز اور مارکیٹس کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہوٹلز بند ہونے سے ان میں کام کرنے والے غریب ملازم بہت متاثر ہو رہے ہیں، شہر میں 5 ہزار ہوٹلز ہیں ایس او پیز کے تحت انھیں کھول دیا جائے۔ جس پر وزیراعظم نے یہ معاملہ وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر کے سپرد کردیا۔ وزیراعظم نے شہریوں سے ایک بار پھر عیدالاضحیٰ پر احتیاط کی اپیل کی کرتے ہوئے مویشی منڈیوں میں ہر صورت ضابطہ کار پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں شریک وزرا نے درآمدی گیس کی مد میں 73 ارب روپے گھریلو اور کمرشل صارفین سے وصول کرنے کی بھی مخالفت کی۔ اسد عمر، شیخ رشید اور فواد چودھری نے گیس صارفین سے ایل این جی کی قیمت وصول کرنے کی مخالفت کی۔ ای سی سی نے 73 ارب روپے صارفین سے وصول کرنے کی تجویز دی تھی۔ وفاقی کابینہ کو ملک میں کرونا کی صورتحال اور عید الاضحیٰ کے موقع پر مویشی منڈیوں کے ایس او پیز پر بھی بریفنگ دی گئی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...