کراچی (اسٹاف رپورٹر)ورلڈ کشمیر فورم کے چیئرمین حاجی رفیق پردیسی نے کہا ہے کہ یوم ِ شہدائے کشمیر پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر انسانیت شرمسار ہے،بین الاقوامی برادری ان مظالم کا نوٹس لے۔مظلوم کشمیریوں کے لیے ہر فورم پر حمایت و جدوجہد جاری رکھیں گے۔عالمی برادری کے مردہ ضمیر کو جگانے کے لیے ہر دروازے پر دستک دیں گے۔ یوم شہدائے کشمیر13جولائی 1931ء سے برہان مظفر وانی کی شہادت تک کشمیریوں کی قربانیوں کی لازوال داستان ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یومِ شہدائے کشمیر کے موقع پر ورلڈ کشمیر فورم کے سیکریٹریٹ میں سینئر صحافیوں کے ایک وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر ورلڈ کشمیر فورم کے سیکریٹری جنرل و سابق اٹارنی جنرل و جسٹس ا نور منصورخان، جوائنٹ سیکریٹری ڈبلیو کے ایف شیخ راشد عالم اور ڈبلیو کے ایف کے خازن رفیق سلیمان ودیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔چیئرمین حاجی رفیق پردیسی نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کی تاریخ بہت پرانی ہے۔کشمیر کی تحریک آزادی کا باقاعدہ آغاز 13جولائی 1931ء کو ہوا جب کشمیری مسلمانوں نے اپنے سینے پر گولیاں کھا کر اذان مکمل کی اور جامِ شہادت نوش کیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کی تحریک کی بنیاد میں اسلام اور شہادت ساتھ ساتھ موجود ہیں۔پاکستان کا قیام اسلام کے نام پر عمل میں آیا تھا کشمیر کی آزادی کاسورج بھی اسلام کی سر بلندی کے ساتھ طلوع ہو گا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے۔اس موقع پر سیکریٹری جنرل ڈبلیو کے ایف انور منصور خان نے کہا کہ 13جولائی 1931ء کو سنٹرل جیل سری نگر میں عبدالقدیر خان کے مقدمہ کی سماعت کے موقع پر ڈوگرہ فوج کی جانب سے کی جانے والی بربریت کے نتیجے میں جنم لینے والی تحریک آج اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ آج کا دن جدوجہد آزادی کشمیر میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈوگرہ فوج کی جانب سے خون کی اس ہولی کے خلاف کشمیری ہر سال یوم شہد? مناتے ہیں اور اس عہدکومستحکم کرتے ہیں کہ کشمیر میں آخری مسلمان کے آخری قطرہ خون تک آزادی کی جنگ جاری رہے گی۔شہیدکے لہو کا ایک ایک قطرہ، نہ فراموش کیا جائے گا۔