اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے معذور افراد کے حقوق سے متعلق کیس نمٹا دیا ہے ۔عدالت عظمی نے معزور افراد کا ڈیٹا ویب سائٹ پر جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عدالتی ہدایات پر عملدرآمد یقینی بنائیں ۔منگل کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکن بینچ نے معزور افراد کے حقوق سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی،دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ2015 سے کیس چل رہا ہے عدالت عظمی کی جانب سے احکامات بھی دیے گئے،سپریم کورٹ نے ٹرانسپورٹ،ہسپتالوں اور بسوں میں معزور افراد سے متعلق انتظامات کا کہا،کسی کو انفرادی شکایت ہے تو متعلقہ فورم پر جا سکتا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ آ ج تک حکومت کے پاس معزور افراد کے اعدادوشمار ہی نہیں ہیں ۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ کیا حکومت کے پاس معزور افراد کے اعدادوشمار ہیں؟ دوران سماعت عدالتی استفسار پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سروے میں معزور افراد کا ڈیٹا لیاجاتا ہے ۔جس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ معزور افراد کا ڈیٹا ویب سائٹ پر جاری کیا جائے ، معزور افراد کی اصل تعداد تومردم شماری کے بعد ہی معلوم ہوگی ۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ شبیر شاہنے عدالت کو بتایا کہ سندھ میں 56ہزار 215 افراد کو معزوری پر سرٹیفیکٹس جاری کیے گئے ہیں ،سندھ حکومت نے معذور افراد کا کوٹہ بھی پانچ فیصد کردیا ہے۔عدالت عظمی نے قرار دیا ہے کہ کیس نمٹا رہے ہیں حکومتی رپورٹس کا جائزہ لے کر گائیڈ لائینز دیں گے ۔