اسلام آباد(وقائع نگار )سی ڈی اے شعبہ لینڈ و بحالیات نے سیاسی دباؤ پر بڑے پراپرٹی ڈیلرز کو نوازنے کے لیے سیکٹر آئی بارہ و آئی چودہ کے حذف شدہ پلاٹس کی مشکوک قرعہ اندازی کا منصوبہ بنالیا، بیک ڈیٹس میں الاٹ ہونے والے پلاٹس کو مجوزہ قرعہ اندازی میں ڈال کر خلاف ضابطہ الاٹ کیے جانے والے پلاٹس کو بھی قانونی حیثیت دی جارہی ہے جبکہ مبینہ حذف شدہ دو سو پلاٹوں کی فائلیں ہی غائب ہوگئی ہیں ممبر اسٹیٹ اور دیگر افسران کی مخالفت کے باوجود ڈائریکٹر لینڈ و بحالیات 20جولائی کو پلاٹوں کی قرعہ اندازی کرنے کے لیے بضد ہیں ، قرعہ اندازی کمیٹی کے اہم رکن نے کہا ہے کہ جب تک تمام فائلیں موجود نہ ہوں اور تمام خالی پلاٹس کی فہرست نہ ہو قرعہ اندازی نہیں ہوسکتی۔ادھر اس متنازعہ قرعہ اندازی سے بچنے کے لیئے ممبر اسٹیٹ نوید الہی اور ڈپٹی ڈائریکٹر سید نوید الرحمان نے طویل رخصت لے لی ہے جبکہ ڈائریکٹر سکیورٹی نے بھی مذکورہ قرعہ اندازی پر تین اعتراضات عائد کرکہ اسے مزید مشکوک بنادیا ہے سی ڈی اے کے سنئیر عہدیدار کے مطابق مذکورہ حذف شدہ پلاٹس کی قرعہ اندازی کے انعقاد کے حکام پر سخت سیاسی دباؤ ہے جس کے باعث افسران و اہلکاروں میں سخت بے چینی پائی جارہی ہے۔