کراچی(کامرس رپورٹر) ماسٹر چنگان موٹرز لمیٹڈ فیوچر فارورڈ فار ایور کے وژن کے ساتھ آٹو موٹو انڈسٹری میں انقلاب برپا کر رہی ہے۔ کمپنی نے اپنی پہلی وینڈر کانفرنس کا انعقاد کیا جو پاکستان کی آٹو موٹو انڈسٹری میں کسی نئی کمپنی کی جانب سے پہلی مرتبہ منعقد کی گئی ہے۔ کمپنی کو توقع ہے کہ پاکستانی معیشت میں تیزی سے ڈیجیٹل تبدیلیوں کے نتیجے میں بڑھتی ہوئی نوجوان آبادی کے ساتھ آئندہ پانچ سالوں میں آٹو موٹو مارکیٹ کی طلب 3 لاکھ یونٹس سے 6 لاکھ 50 ہزار یونٹس تک دو گنا بڑھے گی۔ آبادی کے حالیہ رجحان سے پتہ چلتا ہے کہ صرف پانچ سالوں میں تقریباً 10 ملین نوجوان خودمختار طریقے سے آمدن کی امید کر رہے ہیں۔ آبادی کے اس بدلائو کا متوقع نتیجہ آٹو موٹو سیکٹر میں تیز رفتار نمو ہے جو اس صنعت میں 2023ء تک مزید 3 لاکھ 50 ہزار یونٹس اور کم از کم 10 ہزار ملازمتوں کی طلب پیدا کرے گا۔ ماسٹر چنگان موٹرز لمیٹڈ چین کی سرکاری کمپنی چنگان آٹو موبائل‘‘ کا مشترکہ منصوبہ ہے جو چین کی مقامی مارکیٹ میں نمبر ون آٹو موبائل برانڈ ہے۔ اس کی سرمایہ کاری 136 ملین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے جو پاکستان کی تاریخ میں کسی چینی او ای ایم کی جانب سے کی جانے والی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔ کمپنی نے آٹو مارکیٹ میں متوقع نمو کو پورا کرنے کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ 20 مئی 2021ء کو ماسٹر چنگان موٹرز لمیٹڈ نے اپنی پیداواری صلاحیت کو دوگنا کرنے کے لئے دوسری شفٹ کے آپریشنز کا افتتاح کیا۔ اب اس کے پلانٹ کی صلاحیت مختصر مدت میں 30 ہزار یونٹس سے بڑھ کر 50 ہزار یونٹس سالانہ ہو گئی ہے۔ (66 فیصد سے زائد اضافہ ہوا)۔ اس کے علاوہ کمپنی اپنے مقامی اہداف کے حصول کے لئے جارحانہ انداز سے کام کر رہی ہے، اس مقصد کے لئے اس نے اپنے کراچی میں جدید ترین پلانٹ پر وینڈر میٹنگ کا انعقاد کیا۔ ماسٹر چنگان موٹرز نے متنوع صنعت سے ممتاز ایگزیکٹوز کو ایک چھت تلے اکٹھا کیا۔ ای ڈی بی کے چیئرمین الماس حیدر نے مہمان خصوصی اور ٹیکنو پاک انڈسٹریز کے سی ای او اور PAPAAM کے چیئرمین عبدالرحمان نے آٹو انڈسٹریز کے بانی وینڈرز کی حیثیت سے شرکت کی۔ تقریب میں شرکت کرنے والی دیگر شخصیات میں سی پی ایل سی کے سربراہ زبیر حبیب، روبا ٹیک کے ایم ڈی شارق سہیل، عمر جبران انجینئرنگ کے منیجنگ ڈائریکٹر اینڈ ڈائریکٹر فیروز خان، ٹیکنو گلاس کے سی ای او عامر اللہ والا، میٹا لائن انڈسٹریز کے سی ای او رزاق احمد، پلاسٹیک آٹو سیف کے سی ای او عثمان صادق، تھل لمیٹڈ کے ڈائریکٹر عدیل حبیب، اے ون ٹیکنیک کے ایم ڈی اطہر خان، سینتھیٹک پروڈکٹ انٹرپرائز لمیٹڈ کے سی ای او ضیاء حیدر، تھل لمیٹڈ کے سی ای او عکاس الحسن، اٹلس بیٹری کے سی ای او شیرازی، ایگری سٹیمپنگ کے ایس جی ایم اسلم خان، پارکون انجینئرنگ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر احسان الحق، جنرل ٹائر اینڈ ربڑ کے ڈائریکٹر امین، ایوٹرونکس لمیٹڈ کے سی ای او مرتضیٰ لالن، ایوٹرونکس لمیٹڈ کے ایس جی ایم مظفر قاضی، بلوچستان وہیل لمیٹڈ کے جی ایم راشد بیگ، تھل لمیٹڈ کے ڈائریکٹر عدیل حبیب، ایکسائیڈ بیٹری کے سی ای او ارشد شہزادہ، نور انجینئرنگ کے سی ای او فرحان، یونائیٹڈ مکینیکل انڈسٹریز کے سی ای او شفقت سہیل، Precision میٹ کے سی ای او عامر، پاک اورینٹ کے سی ای او شجاع الدین، اے ون ٹیکنیک کے ڈائریکٹر انس خان، حسین انجینئرنگ کے سی ای او قمر شہزاد، جبران انجینئرنگ کے ڈائریکٹر عمر فیروز، روبا ٹیک کے ڈائریکٹر ذین شارق، میٹا لائن انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر رضوان احمد، نیشنل آٹو موٹو کمپوننٹس کے سی ای او سلمان، پارکون انجینئرنگ لمیٹڈ کے ایس جی ایم ارشد حامد، جاوید اسٹیل کے سی ای او جاوید، ڈائیوو بیٹری کے جی ایم فرید رشید، الیکٹرو پولیمر کے سی ای او مس نریسہ، احمد گلاس انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ کے سی ای او اعجاز، لانڈھی انجینئرنگ ورکس کے سی ای او فاروق، ایلکو انڈسٹریز کے ایس جی ایم آفتاب عالم، بہاولپور انجینئرنگ لمیٹڈ کے راشد، ٹیکنو گلاس انڈسٹریز کے ڈائریکٹر ارسلان اللہ والہ، سین پاک کے جی ایم طارق محمود، کانسائی کے سی ای او فرخ، اے ون ٹیکنیک کے ڈائریکٹر احسن خان، جاوید میٹل انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ کے سی ای او دانش جاوید، راوی آٹوز کے سی ای او ہارون، البا انجینئرنگ کے ڈائریکٹر عبدالباسط، سبینہ کے سی ای او عدنان سہیل اور جی آئی انٹر پرائزز کے سی ای او عرفان شیخ شامل تھے۔ پہلی مرتبہ کسی نئی کمپنی نے مل کر کام کرنے کے منصوبہ کو زیر بحث لانے کے لئے تمام وینڈروز کو اکٹھا کرنے کا اقدام اٹھایا ہے۔ درحقیقت اس میٹنگ نے مختلف پس منظر اور پلاسٹک، میٹل، گلاس، ربڑ وغیرہ جیسے مٹیریل پارٹس میں خصوصی مہارت رکھنے والی آٹو انڈسٹریز کے اہم کرداروں کو یکجا کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی ای ڈی بی کے چیئرمین الماس حیدر نے اپنے خطاب میں کمپنی کے مقامی منصوبوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس کے لئے اپنے ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام نئی کمپنیوں کی بقاء کے لئے لوکلائزیشن ضروری ہو چکی ہے۔ جب حکومت آٹو پالیسی کے تحت نئی کمپنیوں کو پیش کی جانے والی مراعات سے دستبردار ہوگی تو ان کا استحکام ان کے مستقبل کا تعین کرے گا۔ انہوں نے نوجوان نسل کے لئے خصوصی فائنانسنگ سکیمیں پیش کرنے کے حوالے سے حکومتی منصوبے کی نشاندہی کی جو انٹری لیول گاڑیوں کے متحمل ہو سکتے ہیں اور یہ کہ نئی آٹو پالیسی سے پاکستان سے عالمی مارکیٹ کو پرزہ جات اور گاڑیوں کی برآمدات کی خاص طور پر حوصلہ افزائی ہوگی۔ ایم سی ایم ایل کے سی ای او دانیال ملک کے مطابق جارحانہ لوکلائزیشن کے منصوبوں سے آٹو پارٹ مینوفیکچررز اور آٹو موٹو انڈسٹری دونوں کو فائدہ ہوگا اور اس سے ٹیکنالوجی اور افرادی قوت کی منتقلی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ طویل المدتی شراکت داری کے قیام پر یقین رکھتے ہیں اور اپنے اسٹیک ہولڈرز کو یقین دلاتے ہیں کہ فتح ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری تین ستونوں پر مبنی حکمت عملی جس میں مشترکہ منصوبے کے ذریعے ٹیکنالوجی کی منتقلی، چنگان وہیکلز کی آر ایچ ڈی ایکسپورٹس اور زیادہ سے زیادہ لوکلائزیشن شامل ہیں، سے پاکستان کی آٹو انڈسٹریز کو آگے بڑھانا ہے۔