مکرمی! جن لوگوں کو سرمایہ ضلع جھنگ کے ڈاک خانوں میں تھا شروع سال سے ان کا لین دین بند کردیا گیا۔ فروری مارچ میں یہ حکم ملا کہ اپنی پاس بکس ، شناختی کارڈ کی تین تین نقول اور نمونہ کے دستخط مہیا کریں اب پتہ چلا ہے کہ ڈاک خانہ میں تمام جمع شدہ سرمایہ مرکزی قومی بچت جھنگ میں منتقل ہوگیا ہے اور آئندہ لین وہیں سے ہوگا جو کہ تحصیل احمد پور سیال کی آخری حد سے کم و بیش 125 کلومیٹر دور ہے۔ واضح رہے کہ حساب داران میں مریض، نادار، بیوگان، ملازمین اور بچے بھی شامل ہیں اور ایسے لوگوں کو مرکز تک پہنچنے کیلئے ٹیکسی کا سہارا لینا پڑے گا اور اسی طرح آمدورفت پر تین سے پانچ ہزار خرچ ہوجائیں گے اور ملازمین کو تو محکمہ رخصت بھی مشکل سے دیتا ہے۔ خدا جانے ایسے ظالمانہ فیصلے کس کے حکم پر صادر کئے گئے ہیں ایسا بھی تو ہوسکتا تھا کہ محکمہ ڈاک خانہ حساب داران کو بلا کر یہ کہہ دیتا کہ اب ہم سے یہ بوجھ مزید نہیں اٹھایا جاسکتا اور آپ اپنی رقوم ہم سے واپس لے کر اپنے قریبی بنک میں جمع کروا لیں لیکن ایسا نہیں کیا گیا اور محکمہ ڈاک میں جمع شدہ رقوم کا کئی سالوں سے منافع بھی نہیں دیا گیا اور اب یہ منافع کون دے گا؟ تقریباً 7 ماہ گزرنے کے باوجود تاحال مسئلہ وہیں کا وہیں ہے اور متاثرین شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ ارباب اختیار سے التماس ہے کہ کچھ عرصہ کیلئے اسے ختم کرکے ایسا فیصلہ کیا جائے جو عوام کے مفاد میں ہو تاکہ متاثرین سکھ کا سانس لے سکیں۔ (میاں ملاز م حسین، ہیڈماسٹر (ر) گڑھ مہاراجہ، جھنگ)
مرکز قومی بچت جھنگ کے کھاتے داروں کو مشکلات کا سامنا
Jul 15, 2021