ڈیرہ مرادجمالی(نامہ نگار) جعفرآباد کے علاقے باری شاخ کیٹل فارم پولیس تھانہ کی حدود سے مسلح افراد کی جانب سے گن پوائنٹ پر اغواء کیئے جانے والے مغوی کا بارہ روز گزرنے کے باوجود مقدمہ درج نہ ہوسکا ورثاء کی جانب سے ڈی آئی جی پولیس نصیر آباد سمیت دیگر افسران کو بازیابی کے فریاد بھی سود مند نہ ہوسکیں ورثاء دربدر ہیں ہمارے بھائی کی بازیابی کیلئے جعفرآباد پولیس نے کوششیں نہ کی تو قتل کا خدشہ ہے ان خیالات کا اظہار مغوی جان محمد لاکٹی کے بھائیوں راحب خان لاکٹی محمد حسن لاکٹی نے ڈیرہ مرادجمالی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر رائے ایک طرف پولیس میں اصلاحات لانے کے دعوے کر رہے ہیں مگر بارہ روز سے اغواء کاروں نے ہمارے سامنے ہمارے بھائی کو گن پوائنٹ پر اغواء کیا گیا ہے مگر کیٹل فارم کے ایس ایچ اوز مقدمہ درج کرنے کو تیار نہیں ہیں ڈی آئی جی پولیس نصیر آباد کی جانب سے ایس ایچ اوز کے ضلع بدر تبادلوں سے عوام میں امید کی کرن پیدا ہوئی تھی انہوں نے کہاکہ کیٹل فارم پولیس ہمارے مغوی بھائی کو بازیابی کیلیے ہماری داد رسی کرے اور کہاکہ ہم غریب اور کسان ہیں جس کی وجہ سے پولیس تھانوں کے دروازے بند ہیں ایک سوال کے جواب میں کہاکہ کیٹل فارم پولیس کے خلاف ڈی آئی جی نصیر آباد کو بھی درخواست دی ہے انہوں نے کہاکہ اگر مغوی بھائی کو اغواء کاروں کی جانب سے نقصان پہنچایا گیا تو کیٹل فارم پولیس ذمہ داری عائد ہوگی اور کہاکہ مغوی کی عدم بازیابی پر اقوام لاکٹی احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائے گی۔
12 روز گذرگئے‘ باری شاخ سے اغوا ہونے والانوجوان بازیاب نہ ہوسکا
Jul 15, 2021