لاہور (نامہ نگار) ڈیفنس اے کے علاقے میں مالکان کے تشدد سے 11سالہ ملازم کامران کی ہلاکت نیا رخ اختیار کر گئی۔ پولیس نے جادو ٹونے پر قتل کے پہلو پر بھی تفتیش شروع کردی ہے۔ مقتول بچے کامران کے ورثاء کا نہ پتا چلنے پر ایدھی فاؤنڈیشن نے اس کی ڈیفنس قبرستان میں تدفین کر دی۔ پولیس ذرائع کے مطابق مقدمہ میں نامزد مفرورملزم ابو الحسن جادو ٹونہ کرتا ہے، اس نے آستانہ بھی بنا رکھا تھا۔ جس پر جادو ٹونے کے دوران بچے پر تشدد اور قتل کا پہلو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، تاہم حتمی وجوہات تفتیش مکمل ہونے پر سامنے آئیں گی۔ ملزم ابو الحسن ریکارڈ یافتہ ہے۔ اس کے خلاف دو مقدمات ڈیفنس اے اور ایک نشترکالونی میں درج ہیں۔ فرار ملزم ابوالحسن کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔ پولیس نے ملزموں کو سخت سزا دلانے کے لئے مقدمے میں مزید دفعات کا اضافہ بھی کیا ہے۔ پولیس بچوں کے والدین کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پولیس کی طرف سے کامران کی میت کو لاوارث قرار دے کر امانتاً تدفین کی گئی ہے جبکہ اس کا زخمی بھائی رضوان چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی تحویل میں ہے۔
تدفین