گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی

عید کی شب آتشزدگی سے گدو پاور پلانٹ مکمل طور پر جل گیا جس سے قومی خزانے کو تقریباً 15ارب روپے کا نقصان ہوا۔ آتشزدگی کے وقت عملہ موجود تھا نہ آگ بجھانے والے آلات تھے۔ ماہرین کے مطابق، پاور پلانٹ کی بحالی میں ایک ماہ سے زائد لگ سکتا ہے۔ چیف انجینئر کی سربراہی میں چار رکنی ٹیم نے اس واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ اس سلسلے میں سینئر انجینئر کا کہنا ہے کہ طوفانی بارش سے جنریٹرز میں پانی چلا گیا جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ مناسب دیکھ بھال نہ ہونے اور تکنیکی خرابی کے باعث ملک بھر میں کئی پاور پلانٹ پہلے ہی بند ہیں اور اس وجہ سے عوام کو بدترین لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے کاروباری زندگی جامد ہو چکی ہے اور چھوٹے صنعتی یونٹ تقریباً بند ہو چکے ہیں جس کا ملکی معیشت پر بھی گہرا اثر پڑ رہا ہے۔ آج کل مون سون کی بارشوں کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کے باعث فیڈر ٹرپ ہو جاتے ہیں جس سے شارٹ فال میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ اب آتشزدگی کی وجہ سے گدو پاور پلانٹ کے مکمل طور پر تباہ ہونے سے747 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی جس سے لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ عید کے موقع پر گدو پاور پلانٹ میں عملہ کا نہ ہونا اور آگ بجھانے والے آلات کی عدم دستیابی انتظامیہ کی نااہلی اور غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ یہ سانحہ سراسر انتظامی غفلت کے باعث پیش آیا ہے، حکومت کو اس کا فوری اور سخت نوٹس لے کر غیر جانبدارانہ چھان بین کروانی چاہیے اور ذمہ داران کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لا نی چاہیے تاکہ آئندہ ایسے سانحات سے بچا جا سکے۔ 

ای پیپر دی نیشن