لاہور، اسلام آباد، شیخوپورہ، ننکانہ (خبر نگار+ نمائندہ خصوصی+ وقائع نگار+ نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ) ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بارشوں کے باعث کرنٹ لگنے، چھتیں اور آسمانی بجلی گرنے سے پنجاب کے مختلف شہروں میں 7 جبکہ خیبر پی کے میں 10 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں، درجنوں مکانات تباہ ہو گئے، فصلوں کو بھی نقصان پہنچا۔ تفصیل کے مطابق پیر محل میں بجلی کے تاروں سے چھو کر ماں بیٹا جاں بحق ہو گئے۔ تیز ہوا اور بارش کی وجہ سے رجانہ منڈی چوک میں بجلی کے تار پول ٹیڑھا ہونے کی وجہ سے زمین کی جانب جھک گئے تو اسی دوران اچانک 10سالہ بچہ جس کا نام حرم علی قریب سے گزرتے ہوئے مذکورہ تاروں سے چھو گیا تو ماں ندا بی بی نے اپنے لخت جگر کو بچانے کی کوشش کی تو وہ بھی کرنٹ لگنے سے موت کی آغوش میں چلی گئی۔ ننکانہ صاحب کے نواحی گائوں چک نمبر 562 گاؤں میں کھیتوں میں کام کرتے ہوئے بچے پر اچانک آسمانی بجلی آ گری اور 13 سالہ عاطف زندگی کی بازی ہار گیا۔ شیخوپورہ میں ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز شیخوپورہ کے ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ محمد امین بھٹی بارش کے دوران چھت گرنے سے جاں بحق ہو گئے۔ رحیم یار خان میں دکان کی چھت سے بارش کا ٹپکنے والا پانی روکنے کی کوشش میں محمد اکرم قریب سے گزرنے والی بجلی کے تاروں سے چھو کر شدید زخمی ہو گیا۔ ریسکیو 1122 نے زخمی کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال لیاقت پور منتقل کیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا اور دم توڑ گیا۔ دینہ میں شدید طوفانی بارش سے تباہی مچ گئی، کئی کئی فٹ پانی لوگوں کے گھروں میں داخل، ہر طرف تالاب کا منظر، لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔ پانی سے میونسپل کمیٹی دینہ اورگورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول بھی ڈوب گئے، گورنمنٹ میانہ محلہ سکول کی دیوار بھی گر گئی، غریب محنت کش کی کار پانی میں بہہ گئی، لوگ رات جاگتے رہے اور گھروں کا سامان بچانے میں مصروف رہے، ڈپٹی کمشنر جہلم کامران خان اور اسسٹنٹ کمشنر شاہد بشیر بھی مدد کے لیے پہنچ گئے، ہر ممکن اقدامات کی ہدایت جاری کیں، مشینوں کے ذریعے نیو جھنگ اور دیگر مقامات سے پانی کو نکالنے کی کوشش کی گئی۔ صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز صبح سے لے کر شام تک بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے کئی علاقوں میں پانی کھڑا ہو گیا جبکہ بجلی کا ترسیلی نظام بھی بری طرح متاثر ہوا جس سے متعدد علاقوں میں گھنٹوں بجلی بند رہی۔ تیزبارش کی وجہ سے شہر کی اہم شاہراہیں پانی میں ڈوب گئیں جس کی وجہ سے ٹریفک سست روی کا شکار رہی۔ کئی مقامات پر پانی زیادہ ہونے کی وجہ سے گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بند ہوتی رہیں۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے بجلی کا ترسیلی نظام بھی بری طرح متاثر ہوا اور درجنوں فیڈرز ٹرپ کر گئے جس سے متعدد علاقوں میں گھنٹوں بجلی بند رہی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 سے 72 گھنٹوں کے دوران بحیرہ عرب، کراچی اور حب ڈیم کے گرد ونواح میں بارش متوقع ہے۔ سندھ وبلوچستان کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کیں۔ بلوچستان و سندھ کے ماہی گیر سمندر میں جانے سے گریز کریں۔ سیالکوٹ کے نواحی گاؤں پنڈی پنجوڑاں میں چھت پر بارش میں نہاتے ہوئے ہائی وولٹیج تاروں سے کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ خیبرپی کے میں حالیہ بارشوں کے باعث گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران مزید 10افراد جاں بحق جبکہ 2زخمی ہوگئے، ریلوں کے نتیجہ میں 10گھر مکمل طور پر تباہ جبکہ 20مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ہنگو، ہری پور، کرک، لوئر چترال، مردان، نوشہرہ، صوابی، شانگلہ اور مالاکنڈ میں بارشوں اور ریلوں کے باعث پیش آنے والے مختلف حادثات میں 10افراد جاں بحق اور 2زخمی ہوئے، اسی طرح مجموعی طور پر 10مکانات مکمل طور پر تباہ اور 20کو جزوی نقصان پہنچا۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق وزیر اعلی خیبرپی کے کی ہدایت پر تمام ادارے الرٹ ہیں، وزیر اعلی خیبر پختونخوا ریلیف اور ریسکیو سرگرمیوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ حالیہ بارشوں کے باعث گرمی کی شدت میں کمی بجلی کا شارٹ فال کم ہو کر 3 ہزار 869 میگاواٹ پر آ گیا۔ ادھر وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت بارشوں کی صورتحال سے متعلق اسلام آباد میں جائزہ اجلاس ہوا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے بلوچستان میں بارشوں کی صورتحال، امدادی سرگرمیوں پر بریفنگ دی۔ عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بارشوں سے بلوچستان کے بیشتر اضلاع متاثر ہوئے۔ بارشوں سے جانی نقصان کے ساتھ ساتھ املاک کو بھی نقصان پہنچا۔ لوگوں کے گھر، فصلیں، ٹیوب ویل، سولر سسٹم، زرعی اراضی بری طرح متاثر ہوئی۔ تیس ہزار خیموں کی فوری ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جلد بلوچستان کا دورہ کر کے صورتحال کا جائزہ لوں گا۔ وفاقی حکومت سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دے گی۔ چیئرمین این ڈی ایم اے سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کیلئے بلوچستان حکومت سے مل کر کام کریں گے۔ نارووال میں بارش کے باعث مکان کی بوسیدہ چھت گر گئی، ملبے تلے دب کر ایک خاتون جاں بحق ہو گئی۔