اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے میراج اے سید، سابق چیف ہائیڈروگرافر، گوادر پورٹ اتھارٹی اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے اور عدم شواہد کی بنیاد پر مختلف افراد کے خلاف 14انکوائریاں بند کرنے کی منظوری دے دی ہے، بورڈ اجلاس میں ڈی جی ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی گئی جس میں آپریشن ڈویژن کے ڈائریکٹر، پراسیکیوشن ڈویژن کے لیگل کنسلٹنٹ اور آپریشن ڈویژن نیب ہیڈ کوارٹرز کے متعلقہ ڈیسک آفیسر شامل ہوں گے۔ کمیٹی نیب میں جاری انکوائریز اور انوسٹی گیشنز کا نیب کے نئے ترمیم شدہ ایکٹ 2022کی روشنی میں جائزہ لے گی اور متعلقہ انکوائری /انوسٹی گیشن کو نیب کے نئے ترمیم شدہ ایکٹ 2022کے تحت جاری رکھنے، بند کرنے یا متعلقہ محکمہ کو قانون کے مطابق بھجوانے کے سلسلے میں اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کرے گی جس کو مزید مشاورت اور منظوری کے لئے نیب کے ایگزیکٹو بورڈ میں قانون کے مبطابق پیش کیا جائے گا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے قائم مقام چئیرمین ظاہر شاہ کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ نیب کے نئے ترمیم شدہ ایکٹ 2022قانون پر من وعن عمل درآمد کیا جائے گا۔ قومی احتساب بیورو کے اجلاس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی انتظامیہ، قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت بلتستان کے افسران/ اہلکاران اور دیگر، بیرسٹر شیخ عابد وحید سابق ایم ڈی پاکستان بیت المال اور دیگر، میجر (ریٹائرڈ) سید خالد امین شاہ، چیف سیکرٹری آفیسر پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی پشاور اور دیگر، سلیم حسن وٹو سابق ڈی جی پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی پشاور اور دیگر، امین وینس سابق سی سی پی او، پی ایس پی لاہور اور دیگر،ذوالفقار گھمن، ڈی جی سپورٹس بور ڈ پنجاب اور دیگر،محمد رمضان اعوان سابق سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ سندھ اور دیگر،پروفیسر ڈاکٹر اعظم حسین یوسفانی وائس چانسلر پیپلز یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز فار وومین، شہید بے نظیر آباد اور دیگر اور اکبر درانی، سابق سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ حکومت بلوچستان کے خلاف ا نکوائریز جبکہ پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی پشاورکے افسران/اہلکاران اور دیگر، ارتھ کوئیک ری کنسٹرکشن اینڈ ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی کے افسران /اہلکاران،ٹھیکہ داران اور دیگر اور شاہد حسین اسد سابق ایڈیشنل سیکرٹری،وزارت خزانہ،اکنامک افئیرز، سٹیٹسٹکس اینڈ ریونیو اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشنز اب تک کی تحقیقات میں عدم شواہد کی بنیاد پر بند کرنے کی منظوری دی گئی۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ نئے ترمیم شدہ ایکٹ 2022 پر من وعن عمل در آمد کرتے ہوئے نیب کے ایگزیکٹو بورڈ میں منظور کردہ انکوائریز اور انوسٹی گیشنز کی تفصیلات شئیر نہیں کی جائیں گی۔