ڈی جی خان+ملتان (نیٹ نیوز+نمائندہ نوائے وقت) عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ سن کر بڑی تکلیف ہوئی، سپریم کورٹ نے کہا مراسلے کی کوئی تحقیقات نہیں ہوئی، بڑے ادب سے ہمیشہ عدلیہ سے مخاطب ہوتا ہوں، میری تحریک کا نام ہی انصاف لانا ہے۔ ڈیرہ غازی خان میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عزت دینے پر ڈیرہ غازی خان والوں کا شکر گزار ہوں، ڈی جی خان پنجاب کا سب سے زیادہ پسماندہ علاقہ ہے، عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنایا تاکہ آپ لوگوں کی مدد کرسکے، میری کوشش تھی پسماندہ علاقے سے ایسا وزیراعلیٰ آئے جس کو غریب کا درد ہو، عثمان بزدار میں عاجزی تھی، شہباز شریف کی طرح شوبازی نہیں کرتا تھا، عثمان بزدار ڈرامے نہیں کرتا تھا، میرا چیلنج ہے جو کام بزدار نے کیا کبھی ڈی جی خان میں اتنا کام نہیں ہوا۔ امریکی انڈر سیکرٹری دھمکی دیتا ہے اگر عمران کونہ ہٹایا تو مشکلات آئیں گی، عدلیہ سے پوچھتا ہوں اس سے بڑی توہین 22 کروڑ لوگوں کی اور کیا ہوسکتی ہے، یہ عمران خان کو دھمکی نہیں بلکہ 22 کروڑ کی توہین ہے، مراسلے کو کابینہ اور نیشنل سکیورٹی کونسل، پارلیمنٹ کے سامنے رکھا، سپیکر نے سائفر چیف جسٹس کو بھجوایا، صدر نے مراسلہ چیف جسٹس کو انکوائری کے لیے بھجوایا، ہماری حکومت چلی گئی اور اس سے زیادہ میں کیا کر سکتا تھا؟۔ سپریم کورٹ سے سوال پوچھتا ہوں، جب صدر مملکت نے چیف جسٹس کو مراسلہ بھیجا تھا تو کیا آپ کو انویسٹی گیشن نہیں کرنا چاہیے تھی، آپ نے رات کو 12 بجے عدالتیں کھول لیں، ملک کے وزیراعظم کو دھمکی دے کر ہٹا دیا گیا اور کچھ نہیں ہوا؟ محترم چیف جسٹس یہ تو پتا کراتے ڈونلڈ لو نے کس کو پیغام دیا؟۔ ڈونلڈ لو نے کس کو پیغام دیا، عمران کو ہٹاؤ، انویسٹی گیشن کرائیں؟۔ اگر انکوائری نہیں کرائیں گے تو آئندہ ہمارا کوئی بھی وزیراعظم امریکا کے آگے کھڑا نہیں ہوسکے گا، کیا آپ سمجھتے ہیں کہ چیری بلاسم امریکا کے آگے کھڑا ہوگا، امریکا کو چیری بلاسم جیسے وزیراعظم چاہئیں، شہباز شریف تو پہلے ہی گھٹنوں پر گرا ہے کہ ہم بھکاری ہیں۔ ہماری حکومت نے غریب گھرانوں کو 10 لاکھ کا ہیلتھ کارڈ دیا، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہیلتھ کارڈ دیئے گئے۔ یہ نوجوانوں کے مستقبل کا الیکشن ہے، یہ چور، ڈاکو اور امریکا کے بوٹ پالش کرنے والوں کو شکست دینے کا وقت ہے، یہ وقت امپورٹڈ حکومت کو شکست دینے کا ہے۔ نوجوان، بہنوں نے گھر، گھر جا کر لوگوں کو باہر نکالنا اور دھاندلی کو روکنا ہے، ہر پولنگ سٹیشن پر 10 دلیر نوجوان پہرہ دیں۔ ڈی جی خان والو بتاؤ لوٹوں کو شکست دینے کے لیے تیار ہو، لوٹا ضمیر فروش ہوتا ہے، لوٹا غسل خانوں میں ہوتا ہے، ضمیر فروش، بکاؤ مال اپنے حلقے کے لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیںِ، شہباز شریف نے پیسے دے کر لوٹوں کو خریدا، شہباز شریف کان کھول کر سن لو، تم نے ہمیشہ امپائر کو ملا کر میچ جیتا، شہباز شریف اس بار امپائر بھی ملا لو جیت نہیں سکتے۔ ہمارے نبیؐ نے کسی کو یہ نہیں کہا تھا کہ ہم بھکاری ہیں، ہم اپنے پیارے نبیؐ کے امتی ہیں، ہم اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے، کرپٹ دو خاندان 32 سال سے ملک کا پیسہ چوری کر کے خون چوس رہے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کے پیسوں سے ملک چل رہا ہے۔ عمران خان کی تقریرکے دوران ڈیزل، ڈیزل کے نعرے لگ گئے جس پر انہوں نے کہا کہ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہو، شہباز شریف ڈیزل کی قیمت کم کرو، آج دنیا میں پٹرول کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، ہماری حکومت میں 150 روپے لٹر اور آج 250 روپے تک ہے، تم سے تو مشرف بہتر تھا اس نے صرف تمہیں این آر او دے کر غلطی کی۔ زرداری، نواز شریف پہلے ایک دوسرے کو چور کہتے اور آج دونوں اکٹھے ہیں، اتوار والے دن نواز شریف، زرداری اور فضل الرحمان کی وکٹ بھی گراؤں گا۔ چیف الیکشن کمشنر جواب دو، ہفتے میں تین دن لاہور کیوں گزارتے ہو، چیف الیکشن کمشنر تم حمزہ کے قدموں میں کتنی دفعہ بیٹھتے ہو، چیف الیکشن کمشنر قوم تمہیں معاف نہیں کرے گی۔عمران خان نے ملتان میں انتخابی جلسہ سے خطاب میں کہا ہے کہ تین ماہ سے آپ کے مستقبل کیلئے آپ کو سمجھانے کی کوشش کر رہا ہوں۔ غلام کبھی اوپر نہیں جا سکتا، کبھی بڑے کام نہیں کر سکتا۔ قائداعظم نے کہا تھا کہ ہم ہندوؤں کی غلامی قبول نہیں کریں گے۔ ہم انگریزوں اور ہندوؤں کی غلامی سے نکل کر آہستہ آہستہ امریکی غلامی میں چلے گئے۔ شہباز شریف کہتا ہے ہم 75 سال سے بھیک مانگ رہے ہیں۔ کیا پاکستان اس لئے بنا تھا کہ ہم غلام رہیں؟۔ خواجہ آصف کہتا ہے کہ ہم امریکہ کی وجہ سے زندہ ہیں۔