پٹرولیم مصنو عات سستی، خواہش ہے پیروں پر کھڑے ہوں : وزیر اعظم 


اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے  ڈیزل کی قیمت  میں 40 روپے 54 پیسے، پٹرول کی قیمت  میں 18 روپے 50 پیسے  فی لٹر کمی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ  پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پاچکا ہے، جس کا سہرا وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے، ہماری دعا اور خواہش یہ ہے کہ یہ ہمارا بھی آخری معاہدہ ہو اور پھر ہم خود اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کی کوشش کریں اور خود کفیل ہوجائیں مگر اس کے لیے تھوڑا مشکل راستہ طے کرنا اور اللہ کی ذات پر بھروسہ کرنا ہوگا۔ ہم بھی اگر شبانہ روز محنت کریں تو انشاء اللہ مسائل حل ہوجائیں گے، اتحادی حکومت مل کر پاکستان کو درست سمت میں تیزی سے لے کر جارہی ہے، آپ یقین رکھیں کہ اچھا وقت ضرور آئے گا، یہ بات ذہن نشین رہنی چاہیے کہ دنیا میں ایسی قومیں بھی ہیں جنہوں نے آج سے 25، 30 سال پہلے آئی ایم ایف سے آخری معاہدہ کیا اور انہوں نے نئی راہیں تلاش کیں اور وہ اٹھ کھڑی ہوئیں، دن رات کو ایک کردیا، خون پسینہ بہایا اور اپنی قوم کو اپنے پاؤں پر کھڑا کردیا۔ کچھ قومیں ایسی بھی تھیں جنہوں نے سالوں پہلے  آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرلیا، پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے سخت ترین شرائط پر جو معاہدہ کیا تھا، جاتے جاتے سابق حکومت نے اس کی دھجیاں بکھیر دیں اور ہمارے لیے بارودی سرنگیں بچھا دیں، خزانے میں پیسے نہیں تھے، مگر سابق حکومت نے  تیل کی قیمتوں میں اچانک کمی کردی، اور یہ کام صرف اس لیے کیا کہ ہماری حکومت مشکلات میں گھر جائے۔ وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ شب ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ  آج سے چند ماہ پہلے جب ہم نے حکومت کی ذمہ داری سنبھالی تو ہمیں ورثے میں ایک تباہ شدہ معیشت ملی، پاکستان کے اندر مہنگائی اپنے عروج پر تھی اور دنیا میں تیل کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی تھیں، ہمیں سر منڈواتے ہی اولے پڑے۔ انہوں نے کہا کہ جب دنیا میں گیس کی قیمتیں بہت کم ہوچکی تھیں سابق حکومت نے  سپاٹ مارکیٹ سے فائدہ حاصل نہ کیا بلکہ لانگ ٹرم گیس کے معاہدے جو کہ 5 ڈالر فی یونٹ پر ہوسکتے تھے نہ کرکے بدترین غفلت بلکہ مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا، جس کا خمیازہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔ اللہ کا شکر ہے آج عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں تیزی سے گر رہی ہیں اور ہمیں قیمتوں میں کمی کرنے کا موقع ملا ہے اور آپ تک اس کمی کا ایک ایک پیسہ پہنچانے کی سعادت ملی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نے آپ سے وعدہ کیا تھا کہ کبھی غلط بیانی نہیں کروں گا اور ہم نے دل پر پتھر رکھ کر عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے نتیجے میں ان کی قیمتوں میں اضافہ کیا، جس پر یقیناً عام آدمی پر بوجھ پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا، لہٰذا ہمیں سخت فیصلے کرنے پڑے۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ سے یہ کہنے کی جسارت کر رہا ہوں کہ خدا کرے کہ ہمارے لیے بھی آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری معاہدہ ہو، جس کو ہم صدق دل کے ساتھ پورا کریں لیکن اس کے بعد ہم اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کی بھرپور کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ خود انحصاری واحد راستہ ہے جو قوموں کو عزت اور وقار سے ہم کنار کرتا ہے۔ مگر یہ کوئی آسان راستہ نہیں اس کے لیے کانٹوں بھرے راستوں سے گزرنا پڑتا ہے اور اللہ تعالیٰ کا بھی یہی حکم ہے محنت کرو اور میں آپ کی محنت برابر کروں گا، اس کے لیے شرط ہے اللہ کی ذات پر انحصار کیا جائے اور انکساری کے ساتھ دن رات محنت کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میرا کامل یقین ہے کہ اتحادی حکومت میرے قائد محمد نواز شریف اور اتحادی زعما کی یکسوئی، اتفاق اور اتحاد اور خلوص دل کے نتیجے میں پاکستان ضرور اپنی منزل پر رواں دواں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے نیلم جہلم منصوبے سے سبق نہیں سیکھا، جہاں بجائے 7 سال کے 20 سال لگ گئے، جہاں پر ایک ارب ڈالر کے بدلے 5 ارب ڈالر خرچ ہوگئے اور تب جا کر یہ منصوبہ مکمل ہوا۔ آج یقین دلاتا ہوں کہ اتحادی حکومت کے زعما مل کر ہم پاکستان کی منزل کی طرف رواں دواں ہیں، مشکلات دور ہوں گی اور اچھے حالات ضرور آئیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جو قومیں تباہ ہوگئی تھیں انہوں نے مشکل وقت گزارا اور آج وہ ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے آسمان تک پہنچ گئیں ہیں، آئندہ 14 ماہ میں زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور برآمدات پر مبنی صنعت کے فروغ کیلئے دن رات ایک کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حویلی بہادر شاہ 1250 میگاواٹ کا منصوبہ نوازشریف دور میں زیر تکمیل تھا، 2 سال پہلے اسے مکمل ہو جانا چاہئے تھا مگر ابھی تک مکمل نہ ہو سکا، اس پر 30 سے 40 ارب روپے کے زائد اخراجات ہو چکے، وقت اور قومی خزانے کا نقصان ہوا، انشاء اللہ وہ وقت جلد آئے گا کہ ہم شبانہ روز محنت سے وسائل کو قوم کے قدموں میں نچھاور کریں گے تو کوئی مشکل نہیں رہے گی۔ انہوں نے قوم کو یقین دلایا کہ اتحادی حکومت کے زعماء مل  کر پاکستان کو منزل کی جانب تیزی سے رواں دواں رکھے ہوئے ہیں، ان شاء اللہ اچھا وقت ضرور اور جلد آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے کمال مہربانی سے جو موقع عطا کیا ہے اس کمی کا ایک ایک پیسہ قوم کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعاگو کہ آئندہ بھی عالمی منڈیوں میں اجناس اور تیل کی قیمتوں میں مزید کمی ہو اور اس کے ثمرات قوم کے حوالے کرتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلا شعبہ زراعت کا ہے جس میں آئندہ چند ماہ میں بڑی تبدیلی لے کر آنی ہے، اگر محنت سے کام کریں، اچھی پالیسیاں لے کر آئیں تو زرعی پیداوار 6 ماہ میں بڑھ سکتی ہے۔ اس کیلئے ٹاسک فورس کو جو ذمہ داری دی گئی ہے اس حوالے سے چند دنوں میں اس کا اجلاس بلا کر بہتر فیصلے سامنے لائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبہ میں بے پناہ صلاحیت اور نوجوانوں کے پاس ہنر ہے، ہم انہیں ٹیکنیکل تعلیم سے آراستہ کریں گے، ایک سال میں اس شعبہ میں بہتری لائیں گے جس سے آئی ٹی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تیسرا ہدف برآمدات پر مبنی صنعت کا فروغ ہے اس کیلئے جتنی ممکن ہوئی کوشش کریں گے۔ ان تینوں اہداف کے لئے دن رات ایک کریں گے۔ مشاورت، یکسوئی اور محنت سے ان شعبوں میں انقلابی بہتری لے کر آئیں گے، یہ کام مشکل ضرور ہے تاہم ناممکن نہیں۔دریں اثنا  وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عدم اعتماد ووٹ سے متعلق سپریم کورٹ کے تفصیلی  فیصلے نے عران خان کے  جھوٹ  اور پراپیگنڈے  کوبے نقاب کردیا۔اپنے ٹویٹ میں انہوں نیکہا  کہ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے آئین شکنی کرتے ہوئے حکومت کی تبدیلی کو جس طرح سازشی بیانے کا رنگ دینے کے  لئے جھوٹ  گھڑا وہ انتہائی قابل شرم ہے۔  سب کو عدالت کا یہ فیصلہ ضرور پڑھنا چاہئے۔

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) حکومت نے پٹرول، ڈیزل، لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا ہے۔ نئی قیمتیں آج 15جولائی سے نافذ کر دی گئی ہیں ۔ پٹرول کی قیمت میں 18روپے 50پیسے، ڈیزل کی قیمت میں40روپے 54پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 33روپے 81پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں34روپے 71پیسے فی لیٹر کی کمی کی گئی ہے۔ نئی قیمتیں یہ ہونگی۔ پٹرول 230روپے 24پیسے، ڈیزل 236روپے فی لیٹر، مٹی کا تیل 196روپے 45پیسے اور لائٹ ڈیزل آئیل کی قیمت191روپے 44پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی ہے۔ نئی قیمتیں چودہ اور پندرہ جولائی کی درمیانی شب سے موثر ہوگئی ہیں۔ اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا اور وزارت خزانہ نے اس کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن