جموں‘سرینگر( کے پی آئی‘ آئی این پی)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے سرینگر شہر میں سکیورٹی مزید سخت اور تلاشیوںکا سلسلہ تیز کر دیا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کی شام سرینگر کے لال بازار میں ایک حملے میں پولیس کا ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر ہلاک اور دو اہلکار زخمی ہونے کے بعد بھارتی فوجیوںاور پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری کو شہرکے متعد د علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ قابض حکام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ گاڑیوں اور لوگوں کی تلاشیوںکا سلسلہ بھی تیز کر دیا گیا ہے جبکہبھارت کے بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظر بند جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے جموں کی خصوصی عدالت سے روبیہ سعید کے اغوا سے متعلق ایک مقدمے میں از خود پیش ہو نے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے اسکی اجازت نہ ملنے کی صورت میں 22 جولائی سے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کر نے کا اعلان کیا۔دوسری جانبمقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلی و پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہاہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے ہندو امرناتھ یاترا کو ایک سیاسی مسئلہ بنادیا ہے،مودی حکومت کی غلط پالیسی کے باعث ہندویاتریوں کی اموات ہوئیں۔