کراچی (کامرس رپورٹر)یو مائیکروفنانس بینک لمیٹڈ (یو بینک) کے پریذیڈنٹ اور سی ای او کبیر نقوی اور ٹی پی ایل کارپوریشن لمیٹڈ کے سی ای او علی جمیل نے اہم معاہدے کی مفاہمتی یاد داشت (ایم او یو) پر دستخط کئے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ادارے ایک دوسرے کی خدمات کو فروغ دیں گے۔ اس اہم اشتراک سے اداروں کی صلاحیتوں میں استحکام پیدا ہوگا جس کی بدولت وہ یو بینک کے صارفین کو مطلوب وسیع اقسام کی جامع سہولیات فراہم کرسکیں گے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے یو بینک کے پریذیڈنٹ اور سی ای او، کبیر نقوی نے کہا، "ٹی پی ایل کے ساتھ اشتراک پر ہم خوش ہیں جس کے نتیجے میں یوبینک کو اپنے قدم پھیلانے کی سہولت حاصل ہوگی اور ہم اپنی صلاحیتوں کو یکجا کرکے اپنے صارفین کیلئے جدت انگیز مصنوعات تیار کرسکیں گے۔ یہ اشتراک ڈیجیٹلائزیشن اور کسٹمر کیئرمیں نمایاں کردار ادا کرے گا اور یوبینک کے کلائنٹس کو اس ایکو سسٹم کی مصنوعات اور سہولیات پیش کی جائیں گی۔ اس شراکت داری کی بدولت کاروباری ترقی کے عمل میں تیزی لانے اور زیادہ فائدوں کے حصول کے لیے نئے کاروباری مواقع تلاش کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اشتراک مختلف اقسام کے ایسے صارفین کو طویل عرصے تک جدت انگیز سہولیات فراہم کرے گا جو اپنے اور اپنے پیاروں کے لئے معیاری مالیاتی تحفظ کے خواہاں ہیں۔
"اس اشتراک سے ملک میں مالیاتی سہولیات کے فروغ کی راہ ہموار ہوگی۔ ٹی پی ایل کارپوریشن کے سی ای او، علی جمیل نے کہا، "اس اشتراک سے پاکستان میں انشورنس مصنوعات کی بلاتعطل رسائی کی فراہمی اور مسلسل جدت کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔ ٹی پی ایل کی طرف سے ہم انشور ٹیک میں قائدانہ کردار کے خواہاں ہیں اور جدید ترین انشورنس سہولیات پیش کرکے پاکستان کی لائف، ہیلتھ اور جنرل انشورنس کی ضروریات پوری کرنے کیلئے پرامید ہیں۔"یہ تقریب ٹی پی ایل کارپوریشن کے ہیڈ آفس میں منعقد ہوئی جس میں دونوں اداروں کی سینئر انتظامیہ بشمول ٹی پی ایل لائف کے سی ای او سعد نثار، ٹی پی ایل انشورنس کے سی ای او محمد امین الدین، ٹی پی ایل انشورنس کے چیف آپریٹنگ آفیسر علی زیدی، ٹی پی ایل لائف کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر کاظم حسن، ٹی پی ایل لائف کے چیف اسٹریٹجی آفیسر ہمایوں اصغر، یو بینک کی چیف کمرشل آفیسر اور چیف آف اسٹاف مریم پرویز، یوبینک کے چیف کارپوریٹ اینڈ انویسٹمنٹ بینکنگ کامران فاروق اور یو بینک کے ہیڈ بجٹنگ پلاننگ اینڈ کارپوریٹ فنانس محسن اسلم موجود تھے۔