لاہور(خبرنگار)سینئر سپیشل جج اینٹی کرپشن خالد محمود بھٹی نے پنجاب یونیورسٹی ٹاﺅن تھری میں اربوں روپے کرپشن کیس میں ڈاکٹر اظہر نعیم کے فرنٹ مین میاں جاوید کی بعد از گرفتاری ضمانت مستردکر دی،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ملزمان نے پنجاب یونیورسٹی کا نام استعمال کر کے غیر قانونی ہاﺅسنگ سوسائٹی بنائی،حلف نامے کی خلاف ورزی کی، ملزم ایک سال میں ممبران کو پلاٹ دینے میں ناکام رہا، مینجمنٹ کمیٹی کے ارکان نے مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر فائدے لئے، ملزم شواہد میں ردوبدل کر سکتا ہے،ممبران کے پیسوں سے لی گئی زمین ایسوسی ایشن کی بجائے ذاتی ناموں پر کرائی گئی، ملزم نے لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو دئیے گئے ، ملزم میاں جاوید نے سینکڑوں اساتذہ کی زندگی بھر کی کمائی سے فراڈ کیا،مدعی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر خرم شہزاد کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ملزم کے خلاف ممبران کے ایک ارب روپے خورد برد کرنے کے شواہد موجود ہیں،ملزم نے اساتذہ کی کمائی سے ذاتی مفادات حاصل کئے، ملزم نے اساتذہ کو 7 سال گزرنے کے باوجود پلاٹ نہیں دئیے، تفتیشی افسر نے موقف اپنایا کہ مینجمنٹ کمیٹی کے ممبران عبوری ضمانتوں پر ہیں، شریک ملزمان عبوری ضمانت پر ہونے کے باعث اساتذہ شواہد فراہم نہیں کر رہے ہیں۔
پنجاب یونیورسٹی ٹاﺅن تھری کرپشن کیس ‘ فرنٹ مین کی بعد از گرفتاری ضمانت مسترد
Jul 15, 2023