کنڈیشنز کا اندازہ، سپنرز کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہوں : سعود شکیل

 لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستان اور سری لنکا کے درمیان آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کی دو میچوں پر مشتمل سیریز کا آغاز کل سے ہو گا۔ پہلے ٹیسٹ میچ سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی گال میں ٹریننگ سیشن میں شریک ہوئے۔کھلاڑیوں نے 3 گھنٹے کے پریکٹس سیشن میں، بیٹنگ، بائولنگ اور فیلڈنگ پریکٹس کی۔کپتان بابر اعظم نے پچ کا معائنہ بھی کیا۔پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ اتوار سے کھیلا جائیگا ۔ قومی کرکٹرسعود شکیل کیلئے  نیا چیلنج ہے کہ وہ ملک سے باہر پہلی بار ٹیسٹ میچ کھیلنے والے ہیں۔27 سالہ سعود شکیل نے چیلنج سے نمٹنے کیلئے کراچی اور لاہور کے ٹریننگ کیمپ میں سخت محنت کی ہے اور خود کو تیار کر رکھا ہے۔سعود شکیل نے کہاکہ میں نے کیمپ میں  مہارت کو مزید بہتر بنانے پر بہت توجہ دی ہے اور مزید شاٹس کا اضافہ بھی کیا ہے،  یہاں سپن وکٹیں ہوتی ہیں قومی کیمپ میں سپن بائولنگ پر  بیٹنگ کو مضبوط کرنے پر خاص توجہ دی ہے۔  اس بات پر توجہ  ہے کہ سری لنکا کی کنڈیشنز میں کس طرح رنز بنانے ہیں۔   سویپ شاٹس اچھے کھیل لیتا ہوں لہٰذا  بہتری لانے کی کوشش کی ہے کیونکہ مجھے پتا ہے کہ سویپ شاٹس کھیل کر آپ بائولر کی لینتھ اور لائن کو ڈسٹرب کرسکتے ہیں۔ سویپ شاٹس میری طاقت ہیں،کچھ کھلاڑی اس میں کمپروائز کرتے ہیں تاہم میں پہلے سے خود کو اس شاٹ کیلئے تیار کرلیتا ہوں۔ ڈومیسٹک کرکٹ اور پاکستان اے کی طرف سے کھیلنے کا کرکٹرز کو بہت فائدہ ہوتا ہے،میں سری لنکا میں پہلے کھیل چکا ہوں اگرچہ شہر مختلف تھا تاہم اس کے باوجود مجھے یہاں کی کنڈیشنز کا اندازہ ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ پریشر کو ہینڈل کرنے کا نام ہے،اگر آپ وکٹ پر پْرسکون رہیں گے تو آپ بہتر فیصلے کرسکیں گے،آف دی فیلڈ بھی میں ْپرسکون رہتا ہوں اسی لیے بہتر فیصلوں میں مدد ملتی ہے۔ کراچی میں پہلی ٹیسٹ سنچری  سب سے پسندیدہ اننگز ہے مجھے افسوس ہے کہ میں ملتان میں انگلینڈ کے لاف 94 رنز پر آؤٹ ہوگیا اور میچ ختم نہ کرسکا اگر میں میچ ختم کردیتا تو وہ اننگز میری سب سے پسندیدہ اننگز ہوتی۔

ای پیپر دی نیشن