کراچی (این این آئی) انسدا ددہشت گردی عدالت میں 9 مئی کو چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کے بعد کراچی میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور دہشتگردی سے متعلق مقدمات کی تفصیلات پیش کردی گئیں ۔پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور شر پسندوں کے خلاف فیروز آباد تھانے میں درج مقدمے کا چالان بھی عدالت میں جمع کرادیا۔انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کے بعد کراچی میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور دہشتگردی سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی۔ کراچی میں پی ٹی آئی شرپسندوں نے کون کون سی املاک کو نقصان پہنچایا مکمل تفصیلات اے ٹی سی میں پیش کردیں گئی۔ پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور شر پسندوں کے خلاف فیروز آباد تھانے میں درج مقدمے کا چالان بھی عدالت میں جمع کرادیا۔ انسداددہشت گردی عدالت نے ملزمان کے خلاف کیس کا چالان منظور کرلیا۔ چالان کے متن کے مطابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل، ایم پی اے راجہ اظہر ،عدیل،خرم شیر زمان ،آفتاب صدیقی ،،مراد سمیت 19 ملزمان مفرور ہیں۔ ولید ہاشمی کے خلاف دوران تفتیش شواہد نہیں ملے ہیں۔ گرفتار ملزمان میں عدنان ،حسنین ،ضمیر ،عمیر یونس سمیت 27 ملزمان گرفتار ہیں۔ کیس میں استغاثہ کے 33 گواہان کے نام شامل ہیں۔ 9 مئی کو چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کی اطلاع پر شاہ نواز جدون،حلیم عادل شیخ و دیگر نے کارکنان کو اشتعال دلوایا۔ تحریک انصاف کے کارکنان شاہراہوں پر نکل آئے کار سرکار میں مداخلت کی۔ تحریک انصاف کے کارکنان نے سرکاری کار ،واٹر بورڈ کے باوزرز کو آگ لگائی۔ پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنان نے پیپلز بس کی توڑ پھوڑ کی نقصان پہنچایا۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے شاہراہ فیصل پر کھڑی 5 سے 6 موٹر سائیکل کو آگ لگائی۔ پی ٹی آئی کارکنان نے فیروز آباد چوکی کنٹینر کو اعلی قیادت میں مستقل بلوائیوں نے دہشت گردی کی نیت سے آگ لگائی۔ ملزم عمر دراز اور عبد الصمد نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ شاہراہ فیصل پر اعلی قیادت کے کہنے پر توڑ پھوڑ کی۔ مقدمے میں پی ٹی آئی رہنماں سمیت 800 سے 900 کو نامزد کیا گیا ہے۔
کراچی ،عدالت میں 9مئی کے واقعات کے حوالے سے رپورٹ پیش
Jul 15, 2023