اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان ہمسایہ اور برادر ملک ہونے کا حق ادا نہیں کررہا ہے ۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیردفاع خواجہ آصف نے پاک افغان تعلقات بارے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان دوحہ معاہدے کی پاسداری بھی نہیں کر رہا ہے۔وزیر دفاع نے کہا ہے کہ پچاس سے ساٹھ لاکھ افغانیوں کو تمام تر حقوق کے ساتھ پاکستان میں 40،50 سال سے پناہ میسر ہے جبکہ پاکستانیوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں کو افغان سر زمین پر پناہ گاہیں میسر ہیں۔
جن لوگوں نے PTI کی حکومت میں اسمبلی میں آکر ممبران کو بریفنگ دی اور افغانستان سے TTP کو پاکستان لا کر بسانے کے فوائد بتاۓ اور پھر جزاروں کو لے آۓ۔ وہ لوگ آج روزانہ شہید ھونے والوں کے وارثوں کو بھی کچھ بتائیں ۔ یہی لوگ تھے جنہوں نے 2018 میں عمران خان کا پراڈکٹ لانچ کیا اور اس…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) July 15, 2023
انہوں نے کہا کہ یہ صورت حال مزید جاری نہیں رہ سکتی ، پاکستان اپنی سرزمین اور شہریوں کے تحفظ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گا۔
گزشتہ روز آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بھی کوئٹہ گیریژن کے دورے کے موقع پرکہا تھا کہ مسلح افواج کو افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی محفوظ پناہ گاہوں اور آزادانہ دہشت گرد کارروائیوں پر شدید تحفظات ہیں۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں افغان شہریوں کی شمولیت ایک اور اہم تشویش ناک پہلو ہے .جس پر فوری توجہ دینے اور اس سے نمٹنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن بلاامتیاز جاری رہے گا. مسلح افواج ملک سے دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گی۔
خیال رہےکہ فروری 2020 میں امریکا اور افغان طالبان کے درمیان 18 سالہ طویل جنگ کے خاتمے کے لیے تاریخی امن معاہدے پر دستخط ہوئے تھے، اس معاہدے پر پہنچنے کے لیے پاکستان نے کلیدی کردار اداکیا تھا، جس پر امریکا اور طالبان دونوں نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔
دوحہ معاہدے کے تحت افغان طالبان کی جانب سے اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ افغان سرزمین امریکا اور اس کے اتحادیوں کے خلاف استعمال نہیں ہوگی اور افغان سرزمین القاعدہ سمیت دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال بھی نہیں آنے دی جائےگی۔