راولپنڈی: سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مہنگائی کا تناسب 30 فیصد پر جا پہنچا ہے اور نیپرا نے بجلی 5 روپے فی یونٹ اضافے کی سمری بھیج کر مہنگائی کی ماری عوام کو مزید خوف زدہ کر دیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ 1 ارب ڈالر کی پہلی قسط تو مفتاح بھی لے آیا تھا، ڈار کے پاس کئی پلان تھے لیکن بالآخر انہیں اور وزیراعظم کو آئی ایم ایف کے آگے ایک سال ضائع کرنے اور گھٹنے ٹیکنے کے علاوہ کوئی پلان نہیں ملا، بیمار معیشت اور بدحال عوام کی حالت قابل رحم ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈالر، بجلی، گیس، آٹا مزید مہنگا ہوگا پاکستان دیوالیہ سے بچا ہے. لیکن دیوالیہ کی تلوار لٹک رہی ہے. 4 ارب ڈالر ایک ماہ کی پاکستان کی امپورٹ کی ضرورت ہے. گروتھ صفر ہے ایکسپورٹ بڑھ نہیں رہی ترسیلات آ نہیں رہی، ادائیگیاں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر سے 6 گنا زیادہ ہیں۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جس کو دبئی کی اہم سیاسی میٹنگ میں شامل نہیں کیا گیا. وہ مولانا فضل الرحمان بھی صدر کے امیدوار ہیں اور نگران حکومت میں زیادہ حصہ مانگ رہے ہیں. بلاول نے امریکہ میں لمبی تان لی ہے، زرداری کی خاموشی معنی خیز ہے، نواز شریف عبادت میں مصروف ہے غریب جائے بھاڑ میں انہیں اقتدار کی بندر بانٹ سے فرصت نہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کو قومی معاملات میں شریک نہیں کیا جائے گا تو سیاسی معاشی اور اقتصادی بحران بڑھتا چلا جائے گا. نگران حکومت کے آنے پر اندازہ ہو جائے گا کہ الیکشن کب ہونے ہیں اور کس معیار کے ہونے ہیں، اگر پی ڈی ایم نے نگران حکومت کے عہدوں کی بندر بانٹ میں چالاکی دکھائی تو الیکشن وقت سے پہلے ہی متنازعہ ہو جائیں گے۔سربراہ عوامی مسلم لیگ کا مزید کہنا تھا کہ عوام اب بے شعور نہیں باشعور ہو چکی ہے اور سب کچھ سمجھتی ہے. اگر نگران حکومت نے اپنوں میں بانٹا اور غریب کو ڈانٹا تو مسائل مزید سنگین اور گھمبیر ہو جائیں گے۔