نئی دہلی (این این آئی)بھارتی وزیراعظم کے سیکولر ہونے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے جبکہ نریندر مودی کی انتہا پسند سوچ کے باعث بی جے پی دھڑے بندی کا شکار ہوگئی۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت میں نچلی ذات کے ہندوں اور اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک مودی سرکار کا شیوہ بن چکا ہے، حال ہی میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور دلت لیڈر رمیش جیگاجناگی نے مودی اور بی جے پی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور دلت لیڈر رمیش جیگاجناگی نے مودی حکومت میں وزارتی عہدہ نہ دیئے جانے پر شدید ناراضگی ظاہر کی، دلت لیڈر رمیش نے دعوی کیا کہ زیادہ تر مرکزی وزرا اونچی ذات سے تعلق رکھتے ہیں۔رمیش جیگاجناگی کا کہنا تھا کہ مجھے بی جے پی اور مودی کی نچلی ذات سے نفرت کے حوالے سے انتباہ کیا گیا تھا لیکن میں نے اس بات پر توجہ نہ دی، بی جے پی ایک دلت مخالف پارٹی ہے جس نے دلتوں کو کنارہ کش کر دیا ہے۔رمیش جیگاجناگی نے سوال اٹھایا کہ کیا دلتوں نے مودی سرکار کو ووٹ نہیں دیا؟ رواں سال مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بینرجی نے بھی مودی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ مودی سرکار دلتوں اور پسماندہ طبقات کے بغیر ملک چاہتی ہے ۔