فیروزوالہ (نامہ نگار) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ عدالت عظمٰی کا حالیہ فیصلہ سمجھ سے بالا تر ہے۔ ایسے فیصلوں سے ہماری عدلیہ کو شاباش نہیں ملے گی۔ رانا فارم ہاؤس پر مسلم لیگ ن کے ایم این اے رانا احمد عتیق انور، صوبائی رہنما چوھدری ارشد ورک، چوہدری رانا ماجد نواز، ندیم چوہان کے ہمراہ میڈیا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا موجودہ فیصلے نے 1950ء کی دہائی کی یاد تازہ کر دی ہے اور جسٹس منیر کی تاریخ دہرائی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کبھی نظریہ ضرورت کو اپنایا گیا اور کبھی ڈکٹیٹر مشرف کو بن مانگے اختیارات دیئے گئے جبکہ دوسری طرف منتخب وزیراعظم کو بے گنا پھانسی چڑھانے اور دو وزیراعظموں کو کھڑے کھڑے گھر بھیجنے جیسے اقدامات کر کے ملک کو پٹڑی سے اتار دیا گیا۔ انہوں نے کہا ایک طرف منتخب وزیراعظم کو پانامہ کیس میں اقامہ پر سزا سنا دی گئی تو دوسری طرف پی ٹی آئی نے جو کچھ مانگا بھی نہیں اسے گھر بیٹھے دے کر نئی روایت قائم کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وقت آن پہنچا ہے کہ پارلیمنٹ اپنے اختیارات کے بارے میں سوچ بیچار کے ساتھ ساتھ آئین کی سلیس اور واضع تشریح کرے تاکہ آئندہ کوئی بھی اس کی اپنی مرضی سے تشریح نہ کر سکے۔ پی ٹی آئی کی سیٹوں میں اضافہ پر حکومت کی کمزور پوزیشن کے حوالے سے رانا تنویر حسین نے کہا کہ ہماری حکومت ٹھیک ٹھاک کھڑی ہے اسے کوئی خطرہ نہیں، بانی پی ٹی آئی نے اپنے آقاؤں کے اشارے پر پہلے بھی سی پیک پر کام کی رفتار کم کی تھی۔