راولپنڈی(سٹاف رپورٹر)آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن شمالی پنجاب کے نائب صدر کرنل(ر ) فواد حنیف نے وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات خان کے نام ایک تحریری پیغام میں کہا کہ پنجاب تعلیمی بورڈز میں پوزیشنز کے حوالے سے متنازع بیان سے زمینی حقائق کو چھپاتے ہوئے کم اور متوسط آمدنی والے نجی تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور طلبا کی لگن، قربانی اور محنت کو نظر انداز کرنے کی کوشش کی ہے۔ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 25-A پر عملدرآمد میں ریاست کا 60 فیصد بوجھ نجی تعلیمی اداروں نے اٹھایا ہوا ہے ۔کم اور متوسط آمدنی والے اسکول 4000 روپے سے کم فیس کے ڈھانچے کے تحت کام کرتے ہیں۔ انھیں سرکاری سرپرستی حاصل نہیں ہے اور نہ ہی سرکار نے انھیں کسی قسم کا ریلیف دیا ہے یہ ادارے 25 سے زائد ٹیکسز کے شکنجے میں جکڑے ہوئے ہیں۔ اس کے باوجود اس حقیقت کو جھٹلایا نہیں جاسکتا کہ نجی تعلیمی اداروں نے حالیہ میٹرک کے امتحان میں مجموعی طور پر 67 فیصد پوزیشنز جبکہ پبلک سیکٹر نے صرف 33 فی صد پوزیشنز حاصل کی ہیں۔ وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات خان نے کرنل ر فواد حنیف کے پیش کردہ حقائق کو تسلیم یا اور ایپسما کو اس موضوع پر بات چیت کرنے کے لیے طلب کرلیا۔
ریاست کا 60 فیصد بوجھ نجی تعلیمی اداروں نے اٹھایا ہوا ہے،فواد حنیف
Jul 15, 2024