اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) فیڈریشن آف کلاس تھری شاپنگ سینٹرز اسلام آباد کے صدر خالد چوہدری نے کہا ہے کہ کلاس تھری شاپنگ سینٹرز میں دکانیں محلے کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر بنائی گئی تھیں۔ جن میں چھوٹے کاروبار کرنے کی اجازت تھی لیکن کچھ عرصے سے پرانے پلازے گرا کر سنگل بزنس شروع کر دیے گئے ہیں۔ سی ڈی اے بورڈ نے کلاس تھری شاپنگ سینٹرز میں سنگل بزنس پر پابندی عائد کر دی تھی لیکن اس کے باوجود مختلف مارکیٹوں میں دکانیں ختم کی جا رہی ہیں۔ یہی حالات رہے تو آئندہ کسی بھی محلے میں دھوبی، نائی، مینٹننس، پلمبر، جنرل سٹور اور دیگر چھوٹے چھوٹے کاروبار کی جگہ نہیں بچے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد کے ماسٹر پلان کے مطابق گلی محلے کی مارکیٹیں موجود ہیں اور کوئی بھی ماسٹر پلان کو تبدیل نہیں کر سکتا۔ لیکن کچھ عرصہ سے کلاس تھری شاپنگ سینٹرز میں بڑے پلازے تعمیر کئے جارہے ہیں جو کہ ماسٹر پلان کی خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی اور چیئرمین سی ڈی اے چوہدری محمد علی رندھاوا سے کہا ہے کہ وہ گلی محلے کی مارکٹیوں میں دکانیں ختم کر کے پلازے تعمیر کرنے کا نوٹس لیں اور ماسٹر پلان کو بچانے کے اقدامات کریں۔