اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)انڈسٹریل ایریاز ایسوسی ایشن اسلام آباد کے صدر ناصر قریشی نے کہا ہے پاکستان کہ ذمہ قرضے ناقابل برداشت حد کو چھونے لگے ہیں، ملک کے لیے اس کے سوا کوئی راستہ نہیں کہ وہ اپنی تجارت کو بڑھائے، سی پیک کے ساتھ ساتھ علاقائی روابط میں اضافہ کیا جائے،زرمبادلہ کمایا جائے ، ملک کے اندر سرمایہ کاری کے ماحول کو سازگار بنانے اور خاص طور پر سرکاری اداروں کے ریگولیشنز کے اندر وسیع پیمانے پر تبد یلیاں کرنے کی ضرور ت ہے، انرجی کی بڑھتی ہوئی لاکت کی وجہ سے ہی ملک کے اندر ڈی انڈسٹر یلائزیشن ہو رہی ہے، ناصر قریشی نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، ناصر قریشی نے کہا ملک کی آمدن اور اخراجات میں وسیع تفاوت کی وجہ سے قرضوں کے بوجھ میں بہت اضافہ ہوا ہے، بجٹ کا ڈاکومنٹ یہ بتا رہا ہے قومی وسائل کا بڑا حصہ قرضوں پرڈیٹ سروسنگ کی مد میں جا رہا ہے، مالی سال ابھی شروع ہوا ہے اور ترقیاتی پروگرام میں 300 ارب روپے کی کٹوتی کرنا پڑ گئی ہے، ان حقائق کے پیش نظر اب ملک کے پاس سوائے اپنی تجارت کو بڑھانے اور سرمایہ کاری کے میں اضافے کے سوا اپشنز موجود نہیں ہیں ، سی پیک کی وجہ سے ملک کی کنیکٹیوٹی بڑھی ہے، پاکستان کو اپنے ارد گرد کے ممالک کے ساتھ مواقع کو بھی تلاش کرنا چاہیے، بھارت کے ساتھ تجارت کو معمول پر لانے میں کوئی حرج نہیں ہے، دنیا کی دو بڑی مارکیٹس ہمارے اردگرد موجود ہیں، یورپ اور امریکہ کے ساتھ ساتھ ان دونوں بڑی مارکیٹ پر فوکس کرنا چاہیے۔
پاکستان کے ذمہ قرضے ناقابل برداشت حد کو چھونے لگے ہیں، ناصر قریشی
Jul 15, 2024