الیکشن دھاندلی کیس، ہائی کورٹ کے اسٹے آرڈر تک کچھ نہیں ہوسکتا، جسٹس طارق محمود جہانگیری

 اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 46، این اے 47 اور این اے 48 میں دھاندلی سے متعلق کیس کے دوران ریمارکس دئیے کہ ہائی کورٹ نے ٹرائل آگے بڑھانے پر سٹے دیا ہے،میں تو روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کیلئے تیار ہوں، آپ جاکر اسٹے ختم کرائیں،اسلام آباد ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل میں وفاقی دارالحکومت کے حلقوں میں الیکشن دھاندلی سے متعلق کیسسز کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 24 جولائی تک کےلئے ملتوی کر دی۔سماعت کے آغاز پرعدالت نے استفسار کیا کہ آپ کے پاس تو تمام فارمز آگئے ہیں اب کیا چاہئے۔ پی ٹی آئی امیدوار کے وکیل سے شعیب شاہین نے کہا کہ میں اپنے کیس کی بات کروں گا مجھے فارمز نہیں ملیں۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ ہائیکورٹ نے ٹرائل آگے بڑھانے پر اسٹے دیا ہے۔ ہم نے تینوں ایم این ایز کو طلب کیا تھا۔روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔ میں تو روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کیلئے تیار ہوں۔ آپ جاکر سٹے ختم کرائے۔عدالت نے کہا کہ تمام فریقین کی جانب سے جواب آچکا۔ ایک ہفتے کے اندر کیس نے ختم ہونا ہے، اگر میں 20 صفحات پر فیصلہ دوں اور کیس دوسرے ٹریبونل میں چلا جائے پھر کیا ہوگا۔ جب تک ہائی کورٹ کے اسٹے کا آرڈر فیلڈ میں ہے تو کچھ نہیں ہوسکتا۔ شعیب شاہین نے کہا کہ عدالتی آرڈر پر فریقین نے ابھی تک عمل درآمد ہی نہیں کیا، ای ایم ایس ریکارڈ جمع کرنے کیلئے ریٹرننگ افسر کو عدالت نے حکم دیا تھا۔جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ 22 کو چیف جسٹس نے سماعت کرنی ہے اگر سٹے ختم ہوگیا تو ہم جاری رکھیں گے۔اس کیس کو 24 کو رکھ لیتے ہیں آگے دیکھا جائے گا۔بعد ازاں، عدالت نے کیس کی سماعت 24 جولائی تک کےلئے ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے الیکشن ٹریبونل کو قومی اسمبلی کے تینوں حلقوںاین اے 46، این اے 47 اور این اے 48 کا باقاعدہ ٹرائل آگے بڑھانے سے روک دیا تھا

ای پیپر دی نیشن