این اے 46، 47اور 48میں دھاندلی کیس، ہائی کورٹ کے اسٹے آرڈر تک کچھ نہیں ہوسکتا: الیکشن ٹریبونل

 جسٹس طارق محمود جہانگیری نے قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 46، این اے 47اور این اے 48میں دھاندلی سے متعلق کیس کے دوران ریمارکس دئیے کہ ہائی کورٹ نے ٹرائل آگے بڑھانے پر اسٹے دیا ہے، میں تو روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کے لیے تیار ہوں، آپ جاکر اسٹے ختم کرائے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے الیکشن ٹریبونل میں وفاقی دارالحکومت کے حلقوں میں الیکشن دھاندلی سے متعلق کیسز کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کے پاس تو تمام فارمز آگئے ہیں اب کیا چاہیئے، پی ٹی آئی امیدوار کے وکیل سے شعیب شاہین نے کہا کہ میں اپنے کیس کی بات کروں گا مجھے فارمز نہیں ملیں۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ٹرائل آگے بڑھانے پر اسٹے دیا ہے، ہم نے تینوں ایم این ایز کو طلب کیا تھا، روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کرنے کا بھی حکم دیا تھا، میں تو روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کے لیے تیار ہوں ، آپ جاکر سٹے ختم کرائے۔ عدالت نے کہا کہ تمام فریقین کی جانب سے جواب آچکا، ایک ہفتے کے اندر کیس نے ختم ہونا ہے، اگر میں 20صفحات پر فیصلہ دوں اور کیس دوسرے ٹریبونل میں چلا جائے پھر کیا ہوگا، جب تک ہائی کورٹ کے اسٹے کا آرڈر فیلڈ میں ہے تو کچھ نہیں ہوسکتا۔ شعیب شاہین نے کہا کہ عدالتی آرڈر پر فریقین نے ابھی تک عمل درآمد ہی نہیں کیا، ای ایم ایس ریکارڈ جمع کرنے کے لئے ریٹرننگ افسر کو عدالت نے حکم دیا تھا۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ 22جولائی کو چیف جسٹس نے سماعت کرنی ہے اگر اسٹے ختم ہوگیا تو ہم جاری رکھیں گے، اس کیس کو 24 جولائی کو رکھ لیتے ہیں آگے دیکھا جائے گا۔ بعد ازاں، عدالت نے کیس کی سماعت 24جولائی تک کیلئے ملتوی کر دی۔

ای پیپر دی نیشن