اس بات کا اعلان کشمیری قیادت نے حمید نظامی ہال لاہور میں کشمیر پر ہونے والے مجلس مذاکرہ سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پرجموں و کشمیر پیپلزپارٹی کے صدرسردار خالد ابراہیم کا کہنا تھا کہ پاکستان ایٹمی قوت ہے، اسے بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنی چاہیے۔ ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ پاکستان کے تمام حکمرانوں نے کشمیریوں سے اپنی وابستگی کو جاری رکھا ہے لیکن موجودہ حکمران ملک، جمہوریت اور کشمیرکے لئے خطرہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حق خود ارادیت کشمیریوں کا حق ہے اور وہ خود اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ دوسری طرف کمشیر سنٹر لاہور کے ڈائریکٹر مرزا صادق جرال کا کہنا تھا کہ بھارت نے انیس سو ساٹھ تک رائے شماری کرانے کے جھوٹے وعدے کئے اور اس کے بعد اٹوٹ انگ کا ڈھونگ رچا کر بین الاقوامی برادری کو دھوکہ دیا ہے۔ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن دیوان غلام محی الدین کا کہنا تھا کہ کمزور پاکستانی حکومتوں نے امریکی دباؤ پر کشمیر سے متعلق جتنے بھی فیصلے کئے، انہیں عوام میں پذیرائی نہیں ملی۔ کشمیری الحاق پاکستان کے علاوہ کوئی آپشن قبول نہیں کریں گے۔
اس موقع پر کشمیری رہنما نصیب اللہ گردیزیکا کہنا تھا کہ کشمیری مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کے ایام مناتے ہیں۔ گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر کی طرز پر اندرونی آزادی دی جائے