اسلام آباد (آن لائن) سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی زیر صدرات ہونیوالے فنانس کمیٹی کے اجلاس میں غریب ملک کے امیر اراکین قومی اسمبلی بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف پھٹ پڑے اور اپنے لئے مزید مراعات مانگتے رہے جبکہ اس معاملے میں حکومت اپوزیشن کی تمیز بھی ختم ہوگئی، پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ، غلام مصطفے شاہ، یاسمین رحمن جبکہ ن لیگ کے رانا تنویز سمیت سب کا موقف تھا کہ ایم پی ون کا بیورو کریٹ پانچ لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ لیتا ہے، سپریم کورٹ کامالی 35ہزار جبکہ سٹیٹ بنک کا ڈرائیور 90 ہزار ماہانہ لیتا ہے جبکہ ملک کے لئے قانون سازی کرنے اور عوامی مسائل کو حل کرنے والے ایک ایم این اے کی بنیادی تنخواہ صرف 23ہزار روپے ماہانہ ہے اور اگر اس میں تمام الاﺅنسز بھی شامل کئے جائیں تو یہ 66 ہزار روپے بنتی ہے اور اس میں آج کے دور میں گزارہ ممکن نہیں۔
پھٹ پڑے