دریائے کابل میں سیلاب ‘10 مکانات بہہ گئے ‘ چارسدہ میں بارش سے تباہی ‘ 3 افراد ہلاک‘50 زخمی

اسلام آباد+ نوشہرہ + چارسدہ (خبرنگار+ نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) چار سدہ میں طوفانی بارش، آندھی اور سیلاب نے تباہی مچا دی، 3افراد جاں بحق جبکہ 50زخمی ہو گئے۔ دریائے کابل میں وارسک اور نوشہرہ کے مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب ہے طغیانی سے خیبر پی کے کی سینکڑوں ایکڑ زمین اور کئی علاقے زیر آب آگئے اور پانی موٹروے کے قریب کھیتوں اور دیہاتوں میں داخل ہو گیا جس کے باعث علاقہ کے مکین نقل مکانی کر گئے جبکہ سیلابی پانی پشاور موٹر وے تک پہنچ گیا ہے تاہم پشاور کی انتظامیہ کی جانب سے حفاظتی اقدامات نہیں کئے گئے۔ علاوہ ازیں سیلاب کے باعث کالام روڈ کا کچھ حصہ اور 10 مکان بہہ گئے جبکہ کالام بازار کو جانے والی سڑک بند ہو گئی۔ دریائے کابل میں سیلاب سے کالام روڈ کا کچھ حصہ پانی میں بہہ گیا۔ پشاور فلڈ سیل کے مطابق خیبر پی کے میں گزرنے والے باقی دریا معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔ ادھر گلیشیئر پگھلنے سے تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے۔ گذشتہ 10دنوں میں تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 68 فٹ جبکہ منگلا ڈیم میں 19 فٹ بلند ہوئی ہے۔ دونوں ڈیموں سے پانی کا اخراج بھی معمول سے زیادہ کیا جا رہا ہے جس سے زیادہ سے زیادہ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔ منگلا اور تربیلا میں پانی کا ذخیرہ 50 لاکھ ایکڑ فٹ سے تجاویز کر گیا ہے، تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1474.57فٹ جبکہ منگلا ڈیم میں 1161.75فٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ ادھر سیلاب کے خطرے کے پیش نظر پولیس لائن مینگورہ سے ضروری سامان اور گاڑیاں محفوظ مقامات پر منتقل کر دی گئیں ہیں، ذرائع کے مطابق دریائے سوات میں طغیانی کے باعث ایم ترین رابطہ پل بند ہونے سے تحصیل کبل اور مٹہ کے لاکھوں لوگ اپنے علاقوں میں محصور ہو گئے ہیں۔ کانجو پل بہہ جانے کے باعث رابطہ پل کو آمدورفت کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔ دریائے چناب میں ریلے سے برج بھیاں کے مقام پر کٹاﺅ شدت اختیار کر رہا ہے اور اردگرد کے 5مکان منہدم ہو گئے ہیں اور فصلیں بھی زیرآب آ گئی ہیں۔ ادھر سیلابی پانی پشاور موٹر وے تک پہنچ گیا۔ موٹر وے پر پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے۔ پشاور انتظامیہ نے محض لوگوں کو گھر چھوڑ کر جانے کی ہدایت کی ہے، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت حفاظتی اقدامات کر رہے ہیں، گورنر گلگت بلتستان نے چیف سیکرٹری کو ہنگامی بنیادوں پر امداد کی ہدایت کر دی۔ ادھر غذر میں آر سی سی پل اور 2گرڈ سٹیشن بھی زیرآب آ گئے۔ دریائی کٹاﺅ اور نالوں میں طغیانی سے غذر میں سینکڑوں مکان زیرآب آ گئے۔ صوبائی وزیر اطلاعات خیبرپی کے یوسف شوکت زئی نے کہا کہ ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کیلئے تیاریاں کرلی ہیں۔ کوشش ہے کہ سیلاب کی صورت میں جانی نقصان نہ ہو اور مالی نقصان کم سے کم ہو۔ کشتیوں، خوراک اور دواﺅں کا بھی انتظام کر لیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنرز کے اکاﺅنٹس میں ایمرجنسی کیلئے رقوم منتقل کر دی گئی ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دریائے سوات میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے، پانی کا بہاﺅ 24ہزار کیوسک ہے۔ مینگورہ سے کالام تک سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کی مرمت کر دی گئی ہے۔ چار سدہ میں شدید آندھی طوفان اور بارش نے تباہی مچادی ، درخت ، بجلی کے کھمبے اور بجلی ٹرانسفارمر بھی گر گئے درجنوں مکانات کی دیواریں گر گئیں بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔تینوں تحصیلوں تنگی ، شبقدر اور چارسدہ تحصیل میں شدید بارش آندھی اور طوفان نے تباہی مچادی درجنوں مکانات کی دیواریں گرنے سے 2بچوں سمیت 50افراد زخمی ہو گئے۔ چارسدہ کے مختلف علاقوں نستہ ، عمرزئی ، ترنگزئی شریاقہ تنگی اور شبقدر کے مختلف علاقوں میں بھی دیواریں گرنے سے بیس سے زائد افراد شدید زخمی ہوگئے علاوہ ازیں جگہ جگہ درخت بجلی کے کھمبے تاریں گرنے سے کئی افراد خمی ہوگئے۔ ادھر دریائے چناب میں پانی کے کٹاﺅ کے باعث برج بھیاں گاﺅں کے متعدد مقامات منہدم ہو گئے اور فصلیں زیرآب آ گئیں۔ نوشہرہ میں شدید آندھی اور طوفان کے باعث جلوزئی کیمپ میں متاثرین کے کئی خیمے اکھڑ گئے اور بارش سے نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا۔ ادھر درےائے سوات اور درےائے کابل نے چارسدہ کے نشےبی علاقوں کو لپےٹ مےں لے لےا ، سےنکڑوں مکانات سےلابی رےلوں کی نذر، ٹاپو سردار کلے کے سےنکڑوں مکےن سےلاب مےں محصور رہ گئے، مواصلات اور بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا، شبقدر کے علاقہ ٹاپو سردار کلے کا پورا گاﺅں درےائے کابل کے تےز بے رحم موجوں نے لپےٹ مےں لے لےا اور علاقے کے مکےن سےلاب مےں پھنس گئے جن کو نکالنے کےلئے آخری اطلاعات تک کوئی انتظامات نہےں کئے گئے۔ ادھر فضا گٹ سوات میں مرکزی شاہراہ کا ایک حصہ دریائے سوات کے سیلابی پانی میں بہہ گیا۔ سڑک کے دونوں طرف گاڑیوں کی لائنیں لگ گئیں۔ مینگورہ میں 2ریسٹورنٹ بھی دریائے سوات میں بہہ گئے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...