2050ءتک دنیا کی آبادی 7.2 ارب سے 9.6 ارب ہو جائیگی: اقوام متحدہ

Jun 15, 2013

اقوام متحدہ (نمائندہ خصوصی) اقوام متحدہ کی ایک تازہ ترین رپورٹ کے مطابق 2050ءمیں دنیا کی آبادی موجودہ 7.2ارب سے بڑھ کر 9.6 ارب ہو جائے گی۔ آبادی میں زیادہ اضافہ ترقی پذیر ممالک میں ہو گا۔ 2028ءمیں بھارت کی آبادی چین کے برابر جبکہ 2050ءنائیجریا کی آبادی امریکہ سے بھی بڑھ جائیگی۔ اقوام متحدہ کے معاشی و سماجی امور کے ڈیپارٹمنٹ (DESA) نے جمعرات کے روز ”ورلڈ پاپولیشن پراسپیکٹس 2012ءریویو“ کے نام سے دنیا کی آبادی کی ایک تجزیاتی رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا کہ ترقی پذیر ممالک جن کی آبادی 2013ءمیں 5.9ارب ہے۔ 2050ءمیں بڑھ کر 8.2ارب تک جا پہنچے گی۔ DESA کی پاپولیشن ڈویژن نے بتایا کہ ترقی یافتہ ممالک کی آبادی میں اس عرصے میں زیادہ تبدیلی نہیں ہو گی۔ 49ترقی پذیر ممالک میں سب سے زیادہ تیزی سے آبادی بڑھے گی اور یہ 2013ءکے 90کروڑ کے مقابلے میں 2050ءمیں ایک ارب 80کروڑ ہو جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق 2028ءمیں بھارت اور چین دونوں کی آبادی ایک ارب 45کروڑ ہو جائے گی۔ بھارت کی آبادی اس وقت ایک ارب 25کروڑ اور چین کی ایک ارب 38کروڑ ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق بھارت یک آبادی آئندہ کئی دہائیوں تک بڑھتی رہے گی جبکہ چین میں 2030ءتک آبادی میں اضافہ ہو گا جس کے بعد کمی کا رجحان شروع ہو جائے گا اور 2100ءتک یہ آبادی ایک ارب 10کروڑ رہ جائے گی۔ اس وقت چین اور بھارت کے بعد امریکہ 32کروڑ آبادی کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ انڈونیشیا کی آبادی 25کروڑ اور برازیل کی 20کروڑ ہے۔ چھٹے نمبر پر پاکستان کی آبادی 18.2 کرڑو جبکہ ساتویں نمبر پر نائیجریا 17.4 کروڑ کے ساتھ ہے۔ تاہم نائیجریا 2050ءتک نائیجریا کی آبادی 44کروڑ ہو گی جو امریکہ کی 40.1کروڑ سے بڑھ جائے گی۔

مزیدخبریں