اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے آئی پی پیز کے وفد نے ملاقات کی۔ آئی پی پیز کے وفد کی قیادت عبداللہ یوسف نے کی۔ آئی پی پیز کو 30 جون تک 250 ارب روپے ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آئی پی پیز نے رمضان سے پہلے 1500 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ عبداللہ یوسف نے کہا کہ گردشی قرضے کم کرنے کیلئے حکومت کا جوش و خروش یقیناً حوصلہ افزا ہے۔ بجلی کی قلت پوری کرنے کیلئے اپنی پوری توانائیاں بروئے کار لائیں گے۔ عوام کی مشکلات سے آگاہ ہیں۔ اس موقع پر وزیر خزانہ نے گردشی قرضے کے حوالے سے تمام حل طلب معاملات حل کرنے کی غرض سے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جو ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ وزیر خزانہ نے وفد کو بتایا کہ موجودہ جمہوری حکومت میاں نواز شریف کی بصیرت افروز اور مخلص قیادت کے تحت بجلی کی قلت کے باعث عوام کو درپیش مشکلات سے متعلق انتہائی تشویش رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق حکومت لوڈشیڈنگ کم کرنے کے ذریعے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ بجلی کی شدید قلت کم کرنے کے لئے مختصر مدتی اقدام کے طور پر حکومت تمام گردشی قرضے کو 60 روز کے اندر ادا کرنا چاہتی ہے۔ عبداللہ یوسف نے آئی پی پیز کی طرف سے وزیر خزانہ کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ آئی این پی کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قرضوں کی ادائیگی کےلئے قرض نہیں لیں گے، ملک کی خوشحالی کےلئے قدرتی وسائل کو استعمال میں لایا جائے گا۔ جمعہ کو اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ملک میں خوشحالی لانے کیلئے قدرتی وسائل کے استعمال پر توجہ دے گی ۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادی ہمارے کارکردگی پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت عالمی برادری کا اعتماد بحال کرے گی۔ اسحاق ڈار نے یقین دلایا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت ملک میں معاشی ترقی کے بعد ٹیکسوں میں کمی کرنے پرتوجہ دے گی اور غریب عوام کو ریلیف دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت خزانہ خالی ہے ملکی ترقی کیلئے کچھ سخت فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔