کراچی (ایجنسیاں) پیپلز پارٹی کے رہنماء اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ بھارتی اسلحہ پاکستان کیسے آیا حکومت اس معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کرائے۔ حکومت کو چاہیے کہ کراچی ایئر پورٹ پر پٹرولنگ بڑھائے اور سیکورٹی کو مزید موثر بنایا جائے۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کراچی ایئر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں اس بات کی تحقیقات کرنا ہوں گی کہ آخر بھارتی اسلحہ کس طرح اور کیسے پاکستان آیا اور پھر اتنی بڑی تعداد میں اسلحہ ایئر پورٹ کے اندر کیسے پہنچا۔ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ افغان انٹیلی جنس ادارے پاکستان کیخلاف دہشت گردوں کی بھرپور مدد فراہم کر رہے ہیں، ہمارا دشمن جس طرح ہم پر کاری ضرب لگا رہا ہے یہ ہمارے لئے بہت نقصان دہ ہو گا۔ طالبان پاکستان کے خیر خواہ نہیں ہیں ان سے مذاکرات کسی بھی صورت ملک کے مفاد میں ھنہیں۔ حکومت کو جنگ کرنیوالوں کو بھرپور جواب دینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی ایئر پورٹ پر حملے کے وقت جان بچانے کیلئے کولڈ سٹوریج روم میں چھپے افراد کو جانوں کو بروقت کارروائی کرکے بچایا جا سکتا تھا لیکن چونکہ ہمارے پاس کوئی مربوط اور جامع نظام نہیں ہے اسلئے اس قسم کے افسوسناک واقعات رونما ہوتے ہیں۔ جناح ایئر پورٹ پر حملے کے بعد بیرون ممالک میں ہماری ساکھ کو بہت نقصان پہنچا دوسرے ممالک کی ہوائی کمپنیاں اپنے جہاز پاکستان بھیجنے کے حوالے سے شش و پنج کا شکار ہو گئی ہیں۔
بھارتی اسلحہ پاکستان کیسے آیا، حکومت سنجیدگی سے تحقیقات کرائے: رحمان ملک
Jun 15, 2014