لاہور(جواد آر اعوان/نیشن رپورٹ) پنجاب میں غیر رجسٹر اور خلاف قانون سرگرمیوں میں ملوث این جی اوز کی سکریننگ کی مہم لانچ کردی گئی ہے، سکیورٹی ذرائع نے ’’دی نیشن‘‘ کو بتایا کچھ غیر ملکی این جی اوز کی مشتبہ سرگرمیاں سامنے آنے کے بعد پنجاب میں اس طرح کی دیگر این جی اوز کے متعلق معلومات اکٹھی کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق این جی اوز کو اپنی سرگرمیوں کی نوعیت کے اعتبار سے 3کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے، کیٹگری میں ان این جی اوز کو رکھا جائے گا جو دانستہ یا نادانستہ طور پر اپنا پلیٹ فارم ملکی مفادات کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دے رہی ہیں، پاکستانی ثقافت کے خلاف سرگرمیاں اور پھانسی جیسے معاملات میں رائے عامہ پر اثر انداز ہونے کی کوششیں اس طرح کی این جی اوز کی سرگرمیوں میں شامل ہیں جو دانستہ طور پر اپنا پلیٹ فارم ملک دشمن سرگرمیوں کیلئے فراہم کرتی ہیں اور ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے والی سرگرمیوں میں حصہ لیتی ہیں، تیسری کیٹگری ’’گرین‘‘ ہے جس میں وہ این جی اوز شامل ہوں گی جو قواعد وضوابط کے مطابق لوگوں کی فلاح کیلئے سرگرم ہیں، ذرائع کے مطابق ایک سویلین انٹیلی جنس ایجنسی این جی اوز کے حوالے سے معلومات اکٹھی کرنے کی مہم کی سربراہی کررہی ہے اور اسے دیگر سیکرٹ سروسز کا بھی تعاون حاصل ہے، صوبائی انٹیلی جنس سروس بھی اس معاملے میں اہم کردار ادا کرے گی، وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق تمام اہم انٹیلی جنس ادارے اس حوالے سے ایک دوسرے سے تعاون کریں گے، ملک کو لاحق خطرات کو پیش نظر رکھتے ہوئے دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور ملکی مفادات کے خلاف سرگرم این جی اوز کی شناخت کی جائے گی، تاہم دوسری طرف ’’سیو دی چلڈرن‘‘ کو دوبارہ کام کی اجازت کے بعد سکیورٹی حلقوں میں تشویش پیدا ہوئی ہے، پنجاب میں آئی ایس آئی کے سابق سربراہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ غضنفر نے کہا کہ اس میں شبہ نہیں کہ مقامی اور عالمی این جی اوز اپنے چارٹر کی خلاف ورزی کرتی رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ ماضی میں گرے اور بلیک کیٹگری میں آنے والی بعض این جی اوز کو بند بھی کیا گیا مگر بدقسمتی سے سیاسی قیادت نے ان این جی اوز کو اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دیدی۔
پنجاب میں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث این جی اوز کی سکریننگ شروع
Jun 15, 2015