اسلام آباد( صباح نیوز) حکومت نے قومی سلامتی کے معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے این جی اوز بالخصوص غیرملکی امداد حاصل کرنے والی غیرسرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن کے موجودہ قانون کو تبدیل کرنے کے لئے کام شروع کردیا۔ وزیرداخلہ خود اس سارے کام کی نگرانی کر رہے ہیں قانون پر صوبوں سے بھی مشاورت متوقع ہے۔ این جی اوز کو اپنے مینڈیٹ اور ٹاسک سے حکومت پاکستان کو آگاہ کرنے کا پابند بنایا جارہا ہے۔ حسابات کی مصدقہ جانچ پڑتال بھی ہوگی۔ پاکستان میں این جی اوز 56 ہزار ان کے ارکان کی تعداد 60 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ یہ تعداد پاک فوج سے 10 گنا پولیس سے 20 گنا زیادہ ہے اسی طرح ان تنظیموں کے باقاعدہ ملازمین کی تعداد 3 لاکھ اور رضاکار دو لاکھ ہیں۔ بعض غیر سرکاری تنظیموں کو جاسوسی کے مقاصد کیلئے استعمال کیے جانے کی رپورٹس بھی سامنے آئی ہیں۔ صوبائی حکومتوں سے این جی اوز کا تازہ ترین ڈیٹا مانگ لیا گیا نئے مجوزہ قانون کے تحت غیر ملکی ایجنڈے کے لئے کام کرنے والی این جی اوز پر پابندی عائدکردی جائے گی۔ وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے اپنی حالیہ پریس کانفرنس میں یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ بعض این جی اوز نے اپنی مشکوک سرگرمیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے بعض سابقہ ارکان پارلیمینٹ اور بااثر شخصیات کو اپنے بورڈز آف گورنر میں شامل کررکھا ہے۔ ملکی قوانین پر پورا نہ اترنے والی این جی اوز کی سخت نگرانی شروع کر دی گئی ہے۔ این جی اوز کے ظاہری فنڈز 12 ارب 40 کروڑ روپے ہیں باطنی فنڈز کو حکومتی اداروں کے نوٹس میں نہیں آنے دیا جاتا۔
غیر ملکی امداد لینے والی غیر سرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن کے قانون میں تبدیلی پر کام شروع
Jun 15, 2015