سری نگر (کے پی آئی+ اے پی پی+ نیٹ نیوز)شمالی کشمیر کے قصبے سوپور میں معراج الدین ڈ ار نامی نوجوان کو نا معلوم افراد نے گولی مار کر قتل کر دیا گزشتہ تین روز میں یہ تیسرا قتل ہے ۔ اس سے قبل خور شید احمد بٹ اور شیخ الطاف الرحمان کو قتل کیا جا چکا ہے ، سوپور مین نہتے شہریوں کے قتل کے خلاف حریت چیرمین سید علی گیلانی کی اپیل پر اتوار ک مکمل ہڑتال رہی ۔ جلسے جلوس اور مظاہرے بھی ہوے ۔ادھر حریت کانفرنس گ کے چیئر مین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ سوپور میں پے درپے قتل کے واقعات سے اب یہ بات بالکل صاف ہوگئی ہے کہ اخوان دور( بھارت نواز بندوق بردار) کا نئے سرے سے باضابطہ آغاز کردیا گیا ہے بھارتی فورسز نے حریت کانفرنس کے بھارتی فاشسٹ حکومت کے خلاف سری نگر میں سیمینار پر پابندی لگا دی ہے جبکہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے بھارتی دانشور گوتم نولکھا اور سکھ رہنمائوں کو گرفتار ، علی گیلانی ، اشرف صحرائی، معراج الدین ، ایاز اکبر سمیت درجن بھر رہنماوں کو نظر بند کر دیا ہے ۔گوتم نولکھا کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ حریت سیمینار میں شرکت کے لیے نئی دہلی سے سرینگر ایئر پورٹ پر اترے۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلی عمر عبداللہ نے سوپور ہلاکتوں کیلئے بالواسطہ طور پر اخوانیوں( بھارت نواز بندوق بردار)کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ عسکریت پسندوں کو عسکریت پسندوں کے ہی ہاتھوں مارنے کے وزیر دفاع منوہر پاریکر کے بیان کے بعد سوپورمیں ایک کے بعد ایک مارا جارہا ہے ۔ پی ڈی پی، بی جے پی حکومت کی سرکاری پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی قیادت کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ جموں وکشمیر سے متعلق تمام فیصلے اب ناگپور سے لئے جاتے ہیں اور ناگپور اب ریاست جموں وکشمیر کی نئی دارالحکومت ہے ۔سابق وزیر اعلی نے مفتی محمد سعید کی سربراہی والی ریاستی حکومت کو یو ٹرن سرکار سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اس سرکار نے سیلاب متاثرین کی باز آبادکاری ، افسپا ، سیاسی قیدیوں کی رہائی اور دیگر انتخابی وعدوں سے پوری طرح سے منہ موڑلیاہے۔جموں میں مسلمانوں کی بے دخلی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں خطہ سے مسلمانوں کے انخلا کا منصوبہ آر ایس ایس کا ایجنڈا ہے۔طے شدہ پروگرام کے تحت نیشنل کانفرنس کی لیڈر شپ اور سینکڑوں کارکنان شیر کشمیر پارک کے نزدیک جمع ہوئے جہاں سے انہوںنے عمر عبداللہ کی قیادت میں پی ڈی پی ، بھاجپا حکومت اور سرکاری پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مارچ نکالا ۔ مارچ میں شامل شرکا ینہ آ مفتی تنہ آئیہ سختیکے نعرے بلند کررہے تھے جبکہ انہوںنے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر مفتی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے ، ناگپور کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے ، جس کشمیر کو خون سے سینچا وہ کشمیر ہمارا ہے کے نعرے درج تھے ۔
مقبوضہ کشمیر: بھارتی ایجنٹوں کی فائرنگ، ایک اور نوجوان شہید: علی گیلانی سمیت متعدد حریت رہنما نظر بند
Jun 15, 2015