لندن (این این آئی) برطانوی حکومت کے ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی ادارے این ایس اے کے سابق ملازم کی جانب سے افشا کی جانے والی دستاویزات کی وجہ سے برطانیہ کو اپنے جاسوسوں کو منتقل کرنا پڑا تھا۔ ’’بی بی سی‘‘ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ خطرہ تھا کہ چینی اور روسی حکام ایڈورڈ سنوڈن کی جانب سے افشا کی گئی ان دستاویزات کو پڑھ سکتے ہیں۔ برطانوی اخبار سنڈے ٹائمزکے مطابق روس اور چین ان کمپیوٹر فائلوں کی انکرپشن کا توڑ ڈھونڈنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔حکومتی ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ کچھ ممالک کے پاس ایسی ’معلومات‘ تھیں جن سے برطانوی ایجنٹس یا جاسوسوں کا پتہ چل سکتا تھا اور اسی وجہ سے انھیں منتقل کیا گیا تاہم ذرائع نے کہا اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ کسی بھی جاسوس کو کوئی نقصان پہنچا ہو۔برطانوی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ روس اور چین نے جو معلومات حاصل کی ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ہمارے طریقہ کار کے بارے میں جان گئے ہیں اور اس وجہ سے برطانیہ انتہائی ضروری معلومات حاصل نہیں کر پا رہا۔آج کل روس میں مقیم ایڈورڈ سنوڈن نے یہ خفیہ معلومات دو برس قبل عام کی تھیں۔
سنوڈن کی فائلیں برطانوی جاسوسوں کی منتقلی کی وجہ بنیں: برطانوی حکومت
Jun 15, 2015