امریکی اتحادیوں کے عراق اور شام میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملے، بکتر بند گاڑیاں اور ہتھیار تباہ

بغداد + دمشق (اے پی پی) امریکی عسکری اتحاد نے شدت پسند گروہ اسلامک سٹیٹ کے خلاف عراق اور شام میں 15 تازہ فضائی حملے کیے ہیں۔ امریکی فوجی حکام نے بتایا کہ 12 حملوں میں عراق میں شدت پسند گروہ اسلامک سٹیٹ کو نشانہ بنایا گیا جبکہ شام میں تین ٹھکانوں پر حملے کیے گئے۔شدت پسندوں کے خلاف عسکری اتحاد کے سربراہ امریکی بریگیڈیئر جنرل ٹامس ویڈلے کے بقول اتحادی فورسز اسلامک سٹیٹ اور اس کے اتحادیوں کو نشانہ بنانے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تازہ حملوں میں شدت پسندوں کی بکتر بند گاڑیوں، فیول ٹینکرز اور ہتھیاروں کو تباہ کیا گیا ہے۔ ادھر شامی باغیوں کے ایک اتحاد نے ترک سرحد سے ملحقہ ایک اہم مقام پر دولت اسلامیہ (داعش) کے جنگجوئوں کو پسپا کر دیا ہے۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق البال کو جنگجوئوں سے خالی کرا لیا گیا ہے اور ترکی کی سرحدی گزرگارہ باب الاسلمیٰ سے صرف دس کلو میٹر دور واقع اس علاقے میں باغیوں کی اس کامیابی کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ داعش نے جمعہ کو اس علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔ دریں اثناء مصر کی سویز کینال اتھارٹی کے چئیرمین موحَب مَمیش نے کہا ہے کہ نئی نہر سویز کو رواں برس 6 اگست کو بحری ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔ نئی نہر کی کھدائی اور اْس سے منسلک دوسرے تمام کام 16 جولائی تک مکمل کر لیے جائیں گے۔ یہ نہر 145 برس پرانی نہری گزرگاہ کے پہلو میں اربوں ڈالر لاگت سے تعمیر کی گئی ہے۔ نئی نہر کی تعمیر کا مقصد یورپ اور ایشیا کے درمیان سمندری راستے سے سفر کو مزید تیز تر بنانا ہے۔

ای پیپر دی نیشن