نیپرا کو گیس انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس میں فی یونٹ اضافے کی درخواست، حتمی فیصلہ 18 جون کو ہوگا
اسلام آباد (عاطف خان/ دی نیشن رپورٹ+ خبر نگار خصوصی) بجلی کے نرخ 4 روپے یونٹ بڑھائے جانے کے فیصلہ کے بعد ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) فی یونٹ گیس انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی) میں اضافے کا جائزہ لے گی جس کے باعث گیس سے چلنے والے پاور پلانٹس سے حاصل ہونے والی بجلی مزید مہنگی ہوجائے گی۔ جی آئی ڈی سی قدرتی گیس پر اس لئے عائد کیا گیا تھا تاکہ نئے منصوبوں کے لئے رقوم حاصل ہوں مگر اس کے بجلی پیدا کرنے والوں پر اثرات مرتب ہوئے کیونکہ گیس ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے گیس سے بجلی پیدا کرنے والوں سے ٹیکس جمع کرانے کیلئے کہا۔ ایک سال تک آرڈیننس کے ذریعے لیوی عائد کرنے کے بعد حکومت نے گزشتہ ماہ پارلیمنٹ سے جی آئی ڈی سی بل منظور کرایا تھا جس کا مقصد ٹیکس ریکوری 15 سے 20 فیصد تک بڑھانے اور آئی ایم ایف پروگرام کے تحت گیس چوری کے نقصانات پر قابو پانا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ان اقدامات سے عام آدمی شدید متاثر ہوگا۔ اسلام آباد سے خبر نگار خصوصی کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کیلئے ’’گیس انفراسٹرکچر‘‘ ڈویلپمنٹ سرچارج میں اضافے کیلئے نیپرا کو باقاعدہ درخواست دیدی ہے اور بجلی کی قیمتوں میں ایک سے 2 روپے یونٹ مزید اضافے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کی پیدا کرنیوالی تقسیم کارکمپنیوں نے یہ بھی درخواست کی گئی ہے کہ اسے مستقل ٹیرف کا حصہ بھی بنایا جائے تاہم اس حوالے سے نیپرا حتمی فیصلہ 18 جون کو اپنے ایک اجلاس میں کر یگا۔