کراچی (آئی این پی+ نوائے وقت نیوز) سندھ بجٹ کے خلاف ایم کیو ایم کی کال پر کراچی سمیت مختلف شہروں میں آدھے دن کی ہڑتال کی گئی، دکانیں، ہوٹل اور پٹرول پمپس بند رہے۔ رابطہ کمیٹی نے احتجاج رجسٹر کرانے کے بعد دوپہر ایک بجے تک کاروبار زندگی بند کرنے کی اپیل کی تھی۔ کراچی میں تجارتی مراکز، دکانیں اور پٹرول پمپس بند رہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی کے باعث سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر رہی۔ شہر میں علی الصبح کھلنے والے ہوٹل اور بیکریاں بھی بند رہیں۔ ایم کیو ایم کی کال پر حیدر آباد، نواب شاہ، ٹنڈو آدم، میرپور خاص سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں شٹر ڈاؤن رہا۔ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین نے پُرامن ہڑتال پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا سندھ دشمن بجٹ کے خلاف عوام نے تعاون کر کے ایم کیو ایم کا ساتھ دیا۔ ہڑتال سے ثابت ہو گیا سندھ کے عوام نے بھی نام نہاد بجٹ کو مسترد کر دیا۔ بجٹ شہری اور دیہی عوام میں دوریوں کا سبب بنے گا۔ کراچی میں معمولات زندگی بحال ہو گئے۔ شہریوں نے آدھے دن کی ہڑتال کو بہتر قرار دیا۔ بعض افراد کا کہنا تھا ہڑتال سے صرف یومیہ اجرت پر کام کرنے والے متاثر ہوئے۔ شہر میں ہڑتال پُرامن رہی اور کہیں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ دوپہر کے بعد ٹرانسپورٹرز گاڑیاں سڑکوں پر لے آئے اور تمام تجارتی سرگرمیاں بھی بحال ہو گئیں۔اے پی ایم ایس او کے 37ویں یوم تاسیس کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا پاکستان 98 فیصد غریب و متوسط طبقے کا ملک ہے جس پر دو فیصد مراعات یافتہ طبقے نے قبضہ کررکھا ہے۔ ایم کیو ایم اس طرح کی حکمرانی سے پاکستان کو آزاد کرائے گی۔ ایم کیو ایم مراعات یافتہ طبقے کی حکمرانی سے پاکستان کو آزاد کرائے گی۔