مکرمی! ہمارے ہاں بعض لیڈر صاحبان اپنے زور خطابت سے جاگیرداروں اور جاگیر داری نظام کو آئے دن للکارتے رہتے ہیں ان کا انداز کچھ اس طرح کا ہوتا ہے اوئے جاگیردارا۔ چڑھ گیا ای میرا پارہ مگر عملاً اگر دیکھا جائے تو ان لیڈروں کا تعاون حکومتی سطح پر انہی جاگیر داروں کے ساتھ ہے اور ایسا سب کچھ مفاہمتی عمل کے نام پر ہے اور یوں جاگیر داری نظام کا یہ حصہ بن کر اس کے استحکام کا باعث بھی ہیں پھر یہ خدا جانے کن جاگیرداروں کو للکارتے نظر آتے ہیں۔ شاید یہ جاگیردار مریح مشتری یا پلوٹو سیاروں پر ہوں جو اوپر سے ان کو گھورتے ہوں اور نیچے ان کا پارہ چڑھ جاتا ہو ورنہ زمینی جاگیر داروں کے تو یہ گہرے دوست اور ساتھی ہیں قول و فعل کے اسی تضاد کا دوسرا نام منافقت ہے اور یہی آج ہماری سیاست کا فخر اور جھومر ہے۔ عجیب ملک ہے جہاں سوائے انسانیت کے باقی سب کچھ ہے۔(محسن امین تارڑ ایڈووکیٹ، لاہور)
’’اوئے جاگیردارا‘‘
Jun 15, 2015