وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی زیرصدارت اجلاس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی گئی ہے،تعیلم کیلئے ستانوے ارب چون کروڑ رکھے گئے ہیں جو رواں مالی سال کی نسبت اکیس فیصد زیادہ ہے ، صحت کیلئے انتیس ارب پچانوے کروڑ، سماجی بہبود خصوصی تعلیم و ترقی خواتین کیلئے ایک ارب سینتیس کروڑ مختص کیے گئے ہیں،پولیس کیلئے بتیس ارب چوہتر کروڑ ،آب پاشی کیلئے تین ارب ساٹھ کروڑ،زراعت کیلئے تین ارب اکاون کروڑ ،فنی تعلیم اور
افرادی تربیت کیلئے ایک ارب پچھتر کروڑ جبکہ ماحولیات اور جنگلات کیلئے ایک ارب تراسی کروڑ رکھے گئے ہیں
اگلے مالی سال کیلئے آزاد کشمیر کا اڑسٹھ ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش کر دیا گیا ہے
آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کا بجٹ اجلاس اسپیکر شاہین کوثر کی صدارت میں ہوا ۔ وزیر خزانہ لطیف اکبر نے بجٹ تقریر میں کہا سرکاری ملازمین کو تنخواہوں میں وفاق کا اعلان کردہ اضافہ ملے گا ۔بجٹ میں لائیو اسٹاک کیلئے چھیبس کروڑ بیس لاکھ روپے شہری دفاع کیلئے پانچ کروڑ اور ترقیاتی اخراجات کیلئے پندرہ کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ۔تعلیم کیلئے ایک ارب دس کروڑ پچاس لاکھ روپے موحولیات کیلئے پانچ کروڑ روہے مختص کیے گئے ہیں ۔ بیرونی امداد سے چلنے والے منصوبوں کیلئے ساٹھ کروڑ رکھے گئے ہیں۔ جنگلات فشریز اور جنگلی حیات کیلئے چالیس کروڑ روپے محکمہ صحت کیلئے چونتیس کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں ۔بجٹ میں ٹرانسپورٹ کیلئے ڈھائی کروڑ روپے صنعتوں اور معدنی وسائل کیلئے سترہ کروڑ نوے لاکھ روپے رکھے گئے ہیں ۔ آئی ٹی کیلئے ساڑھے بارہ کروڑ روپے لوکل گورنمنٹ اور دیہی ترقی کیلئے اسی کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ۔ اگلے مالی سال کے بجٹ میں بجلی کے منصوبوں کیلئے ایک ارب اکتیس کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ۔ مواصلات و تعمیرات کیلئے چار ارب اناسی کروڑ نوے لاکھ روپے مختص ہیں ۔ محکمہ سیاحت کیلئے چودہ کروڑ روپے شامل ہیں ۔ وزیر خزانہ نے کہا ریاستی وسائل سے سولہ ارب چھپن کروڑ روپے آمدن متوقع ہے ۔وفاقی ٹیکسز سے حاصل ہونے والی آمدن پونے سترہ ارب روپے ہو گی ۔بجٹ میں زلزلہ متاثرین کی بحالی کے منصوبوں کیلئے سات ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔ وزیراعظم گرین کیب اسکیم کیلئے ڈھائی کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا پانچ ہزار افراد کو ہنر سکھائے جائیں گے ۔ جس کے بعد کاروبار شروع کرنے کیلئے بلاسود قرضے دیئے جائیں گے