ایک مقامی ہوٹل میں سارک ممالک کے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے سربراہان کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ اس کی ہی شرائط پر مذاکرات نہیں ہو سکتے۔پاک چین اقتصادی راہدرای کو کسی قسم کا کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ اگر دوستی ممکن نہیں ہے تو کم از کم تناو سے پاک تعلقات چاہتے ہیں، بھارتی قیادت کے جنگی بیانات بھارتی جنگی ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں ،بھارت جارحانہ بیانات کا معاملہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ساتھ اٹھایا جا رہا ہے-
سرتاج عزیز نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اور پانی کے مسئلے کو شامل کئے بغیر پاکستان بھارت مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے،بھارت بیانات سے عالمی سطح پر تناو اور خطرات بڑھ رہا ہے،اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھ رہے ہیں کہ بین ااقوامی برادری ان بیانات کے باعث بڑھنے والے تناو اور خطرات کا نوٹس لے،
مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ منگل کوجدہ میں او آئی سی کا اجلاس شروع ہو رہا ہے جس میں خصوصی طور پر میانمار کے مسلمانوں اور یمن کا مسئلہ اٹھائیں گے، انہوں نےبتایاکہ سارک ممالک کے تعلیمی اداروں کا ایک فورم قائم کرنے کی بھی تجویزموصول ہوئی ہے-