شیخ آفتاب نے کورم ٹوٹنے نہ دیا‘ ایوان کے دروازے پر ”پہرہ“ دیتے رہے

Jun 15, 2017

نواز رضا۔۔۔پارلیمنٹ کی دائری

قومی اسمبلی کا بجٹ سےشن متحدہ اپوزیشن ”واک آﺅٹ اور بائےکاٹ“کی نذ رہو گےا، قومی اسمبلی کا بجٹ سےشن بجٹ کی منظوری کے بعد غےر معےنہ مدت کےلئے ملتوی ہو گےا ،قومی اسمبلی مےں اپوزےشن مالی سال 2017-18کے وفاقی بجٹ کو مسترد چکی ہ تاہم آخری روز تک اپوزےشن کا احتجاج ، واک آﺅٹ ، بائےکاٹ جاری رہا پارلےمنٹ ہاﺅس کے درو دےوار متحدہ اپوزےشن کے نعروں سے گونجتے رہے، بدھ کے روز اپوزےشن نے حکومت کے خلاف پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اپوزیشن ارکان نے اپنے ہاتھوں میں مختلف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ”عوام دشمن بجٹ نامنظور‘ ‘ اداروں کی تضحیک نامنظور‘ خارجہ پالیسی پر ازسر نو نظر ثانی کی جائے،کسانوں کا معاشی قتل بند کیا جائے‘ اظہار رائے پر پابندی نا منظور‘ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کیا جائے‘ تعلیم صحت اور روزگار کو یقینی بنایا جائے‘ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کیا جائے“ نعرے درج تھے۔اپوزیشن ارکان نے کہا کہ آج متحدہ اپوزیشن جیت گئی اور حکومت ہار گئی ہے،پاکستان کی تاریخ کاپہلا وفاقی بجٹ ہے جس میں اپوزیشن کا کوئی کردار نہیں ہے حکومت کی خارجہ پالیسی ہر لحاظ سے ناکام ہو گئی ، سول حکومت نے ڈکٹیٹرکالبادہ اوڑھ لیا ہے، سعودی عرب میں اسلامی فوجی اتحاد سربراہی اجلاس کی صدارت امریکی صدر ٹرمپ نے کی جو شرمناک ہے، ان خےالات کا اظہار اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ،پی ٹی آئی کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی،جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ اور ایم کیو ایم کے شیخ صلاح الدین نے پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر اپوزیشن کے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سےد خورشےد شاہ وزےر اعظم کو ہر قےمت پر اےوان مےں آکر مشرق وسطی ٰ کی صورت حال پر بےان دےنے پر زو ر دےتے انہوں نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ وزیراعظم نواز شریف اگر ایوان میں آئےں تو اپوزیشن کی جانب سے ان کے خلاف کوئی نعرے بازی نہیں کی جائے گی مگر وزیراعظم نے ان کی پےشکش کو قبول نہےں کےا ،قبل ازےں اپوزےشن جماعتوں کے ارکان نے وزیراعظم محمد نواز شریف کے قومی اسمبلی میں نہ آنے پر احتجاجاً سپیکر ڈائس پر حکومت کے خلاف دھرنا دے دیا‘تحریک انصاف کے رکن حامد الحق وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے سامنے کھڑے ہوگئے اور اپنی قمیض پھاڑ دی‘ ارکان اسمبلی نے ڈیسک بجا کر اسحاق ڈار کو بجٹ کی منظوری کے مراحل کامیابی سے مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ بجٹ اجلاس 20 دن جاری رہا یکم جون کو صدر کے خطاب کے لئے اجلاس طلب کیا گیا اس سے قبل 26مئی کو وفاقی بجٹ 2017-18 قومی اسمبلی میں پیش کردیاگیا 13 جون کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کو سمیٹا گیا 150 مطالبات زر کی منظوری دی گئی اور فنانس بل 2017-18 بجٹ بھی انتہائی سہل طریقہ سے منظور کرلیا گیا قومی اسمبلی میں مالی سال 2017-18 کے بجٹ کی منظوری کے بعد اسحاق ڈار انتہائی خوش و خرم دکھائی دے رہے تھے اےوان مےں کورم پورا رکھنے مےں وفاقی وزےر پارلےمانی امور شےخ آفتاب نے اہم کردار ادا کےا انہےں اےوان مےں کورم پورا رکھنے کا کرےڈت جاتا ہے شیخ آفتاب ایوان کے آخر میں کھڑے رہے ارکان پارلیمنٹ کو باہر جانے سے روکتے رہے تاکہ کورم نہ ٹوٹ جائے ۔ بجٹ کی منظوری کے بعد سپیکر نے شیخ آفتاب سے پوچھا کہ آپ تھک تو نہیں گئے بہت دیر سے کھڑے ہیں۔ جس پر شیخ آفتاب مسکرا دیئے۔
پارلےمنٹ /ڈائری

مزیدخبریں