بدعنوانی : پہلی بار 200 ڈیموکریٹک ارکان‘ ریاست میری لینڈ نے ٹرمپ کیخلاف مقدمہ کر دیا

میری لینڈ(این این آئی) امریکی ریاست میری لینڈ اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا جسے انہوں نے ایک بڑا مقدمہ قرار دیا۔ اس مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ٹرمپ کا دراز ہوتا ہوا کاروباری سلسلہ مفادات کے تصادم کے زمرے میں آتا ہے اور وہ امریکی آئین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔خواہ وہ فلک بوس عمارات اور گولف کے میدان ہوں یا وائن، اسٹیکس اورپرفیوم، ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا تھا کہ کسی امریکی صدر کا نام اتنی بہت سی مصنوعات پر ہو ۔ اگرچہ اس سلسلے نے ٹرمپ کو ایک بہت کامیاب کاروباری شخص بنانے میں مدد کی ہے تاہم اس نے انہیں ایک صدر کے طور پر مزید کمزور بھی بنا دیا ہے۔ریاست میری لینڈ کے اٹارنی جنرل برائن فراش نے کہا کہ اس سے پہلے ایسی کوئی مثال موجود نہیں ہے کہ امریکی لوگوں کو ہر روز یہ سوال کرنا پڑے کہ آیا فیصلے یا اقدامات امریکہ کے فائدے کے لیے کیے جا رہے ہیں یا صدر ٹرمپ کے فائدے کے لیے۔ا س مقدمے میں خصوصی طور پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ ٹرمپ آئین کی اس شق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں جو امریکی عہدے داروں کو غیر ملکی حکومتوں سے تحائف اور دوسری ادائیگیاں وصول کرنے کی ممانعت کرتی ہے ۔اس مقدمے میں خاص طور پر واشنگٹن میں صدر کے ہوٹل کو ہدف بنایا گیا ہے جو وہائٹ ہاو¿س سے کچھ ہی قدم پر واقع ہے۔ امریکی کانگریس کے دو ڈیموکریٹس ارکان نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کا مسودہ تیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ کے مطابق ایل گرین اور برڈ شرمن نے امریکہ کے صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت کے بارے میں عدلیہ کی منصفانہ تحقیقات پر پابندی اور بعض دیگر جرائم کے بارے میں ٹرمپ کا مواخذہ کئے جانے کی ضرورت ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے بارہا آئین کی خلاف ورزی کی ہے اور ملکی قوانین کے منافی بہت سے جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور اسی بنا پر عدالتی تحقیقات کے مسئلے کو آگے بڑھانے کے لئے ٹرمپ کا مواخذہ کرنے کی ضرورت ہے۔امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے 200 ارکان کانگریس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف بدعنوانی کے الزام میں مقدمہ درج کرادیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 166 اراکین کانگریس اور 30 سینیٹرز نے وفاقی عدالت میں دائر کردہ مقدمے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر آئین کی خلاف ورزی اور غیر ملکی حکومتوں سے رقوم لینے کا الزام لگایا ہے۔ امریکی تاریخ میں اتنی بڑی تعداد میں کسی بھی صدر کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کانگریس کی اجازت کے بغیر اپنی کمپنیوں کے ذریعے غیر ملکی حکومتوں سے پیسے وصول کر کے آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے۔رکن کانگریس جان کونیرز نے کہا کہ کم از کم 25 ممالک کے ساتھ معاملات میں صدر ٹرمپ کے مفادات کا تصادم کا معاملہ نظر آتا ہے اور وہ بظاہر صدارت کو اپنی دولت میں اضافے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ دوسری جانب وائٹ ہاﺅس کا موقف ہے کہ صدر ٹرمپ کے کاروباری مفادات سے آئین کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔
ٹرمپ/ بدعنوانی مقدمہ


امریکی اٹارنی جنرل

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...