اسلام آباد (سپیشل رپورٹ+نوائے وقت رپورٹ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماﺅں کی ملاقات شیری رحمان کی دعوت افطار میں ہوئی۔ بلاول نے اس موقع پر کہا کہ ہمسایہ ممالک میں تعلقات کی بہتری کیلئے کام کرنا چاہئے۔ پاکستان کو عالمی برادری اور مسلم ممالک میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ زرداری کے دور میں پاک افغان تعلقات میں بہتری آئی۔ ہمیں انتہا پسندی اور دہشت گردی کیخلاف متحد ہونا ہو گا۔ ملالہ یوسفزئی اور مشال خان ہمارے ہیرو ہیں۔ ہمیں نصاب میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ شیخ رشید نے بلاول بھٹو کو اپوزیشن اتحاد میں شریک ہونے کا مشورہ دیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ پانامہ سمیت تمام ایشوز پر اپوزیشن کو متحد ہونا چاہئے۔ بلاول نے شیخ رشید کی تجویز سے اتفاق کیا۔ بلاول بھٹو نے معاملے پر شیخ رشید کو خورشید شاہ سے بات کرنے کا مشورہ دیا۔ صحافی نے بلاول بھٹو سے سوال کیا کہ جے آئی ٹی کے کام میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے۔ ججوں کو بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ دھمکیاں دینے والوں کیخلاف ججوں کو کارروائی کرنی چاہئے۔ جے آئی ٹی کی تحقیقات سے متعلق پہلے بھی بات کر چکا ہوں۔ تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے والوں کیخلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے۔ قبل ازیں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ قوم کو بتانا چاہتا ہوں آخری 5 اوور کا میچ چل رہا ہے، عید کے بعد اپوزیشن پارٹیاں ایک ساتھ نکلیں گی تو مسلم لیگ (ن) کے بڑے ممبر ٹوٹ جائیں گے۔ شیخ رشید نے صحافیوں کو بتایا کہ بلاول نے حکمرانوں کے خلاف اپوزیشن کے مشترکہ پلیٹ فارم پر آمادگی ظاہر کی، میں نے بلاول سے کہا ہے کہ اپوزیشن کو اکٹھا ہونا چاہیے۔ مشورہ دیا کہ الیکشن الگ الگ ہی لڑیں لیکن اس وقت اپوزیشن کا اتحاد ضروری ہے۔ بلاول نے کہا اچھی تجویز ہے۔دریں اثناءپاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سینٹر رحمن ملک کو پانامہ کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں پیشی سے پہلے رپورٹ سمیت طلب کرلیا اور انکو شریف خاندان کیخلاف ثبوت دینے جبکہ کارکنوں کو ہر قسم کے حالات کیلئے تیار رہنے کی ہدایت کردی ۔ تاہم حالات کے مطابق حکمت عملی ترتیب دینے پر غوروخوض پارٹی کے آئندہ اجلاس میں کیا جائیگا۔دریں اثنا بلاول نے پشاور میں ینگ ڈاکٹرز پر پولیس تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا پشاور میں تبدیلی کے نعرے بے نقاب ہو گئے، جہاں اپنے جائز حقوق کیلئے پرامن احتجاج کرنے پر ینگ ڈاکٹرز کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکر گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شکایات کا فی الفور تدارک کیا جائے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان میں موجودہ موسم گرما عوامی بے چینی کا موسم ہے۔ وہ افطار ڈنر سے خطاب کر رہے تھے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اس وقت عالم اسلام کو اختلافات اور دوسرے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ میرے نانا ذوالفقار علی بھٹو نے لاہور میں اسلامی سربراہ کانفرنس منعقد کر کے اسلامی دنیا کو متحد کرنے کی کوشش کی تھی جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے تھے۔ 2012ءمیں جب ہماری حکومت تھی تو پاکستان اور افغانستان کے تعلقات بہت اچھے تھے۔
شیخ رشید / بلاول