شکارپور (نامہ نگار) سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین ممتاز بھٹو، امیر بخش خان بھٹو اور سید حسن محمود شاہ امروٹی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شکارپور کی عدالت میں پیش ہوئے، عبوری ضمانت منظور، سماعت 21 جون تک ملتوی۔ تفصیلات کے مطابق 11 سال قبل 2006ءمیں سندھ قومی اتحاد کی جانب سے شکارپور شہر کے لکھی در چوک پر شہید نواب اکبر بگٹی کا تعزیتی جلسہ منعقد کیا گیا تھا، جس پر حکومت کی جانب سے سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹو، وائس چیئرمین امیر بخش خان بھٹو، مرکزی اطلاعات سیکریٹری سید حسن محمود شاہ امروٹی و دیگر قومپرست رہنماﺅں کے خلاف لکھی گیٹ تھانہ پر گناہ نمبر 44/2006 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، اس مقدمے میں ضمانت کے لئے ممتاز علی خان بھٹو، امیر بخش خان بھٹو اور سید حسن محمود شاہ امروٹی اپنے وکلاءسردار علی نواز خان گھانگھرو، عبدالستار بھٹو، عبدالوہاب بھٹو اور عبدالجبار بھٹو کی معرفت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شکارپور کی عدالت میں پیش ہوئے، وکلاءکے دلائل سننے کے بعد عدالت نے 25۔25 ہزار روپے کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے سماعت 21 جون تک ملتوی کردی۔ عدالت کے باہر کارکنان سے بات چیت کرتے ہوئے ممتاز علی خان بھٹو نے کہا کہ ایسے مقدمے ہوتے رہے ہیں، یہ کوئی نئی بات نہیںہے، ہم نے ہر دﺅر میں مقدمات کا سامنا کیا ہے اور کرتے رہیں گے، مقدمات ہمیں اپنی منزل سے نہ پہلے ہٹا سکے ہیں اور نہ ہی ٓئندہ راہ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ ممتاز علی بھٹو نے مزید کہا کہ عیدالفطر کے بعد سندھی جاگو سندھ بچاﺅ عوامی رابطہ مہم میں مزید تیزی لائی جائے گی۔ ملک بالخصوص سندھ سے زیادتیاں بڑھتی جا رہی ہیں ایسی صورتحال میں کوئی بھی ملک و دھرتی کا سچا اور وفادار شخص خاموش بیٹھ نہیں سکتا۔ اس موقعے پر محمد ابراہیم ابڑو، نظیر احمد بھٹو، عبدالغفور کیہر، عبدالعزیز بھٹو، حافظ سلیمان گوپانگ، سید جواد شاہ امروٹی اور دیگر پارٹی رہنما و کارکنان ان کے ہمراہ تھے۔