پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بین الاقوامی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن کے قیام سے متعلق انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کی تجویز کا خیر مقدم کیا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے ایک بیان میں کہا کہ یہ تجویز2016 سے پاکستان کی طرف سے جاری مطالبے کے عین مطابق ہے ۔انہوں نے کہا کہ رپورٹ سے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعے کی یاددہانی اور انسانی جانیں بچانے اور امن کو فروغ دینے کے لئے اس کے حل کی اہمیت اجاگرہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین اورمنظم خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے جائز مطالبے کو مسلسل نظر انداز کررہاہے۔ترجمان نے کہا کہ رپورٹ میں قتل و غارت' معذور کرنے' بدسلوکی اور کشمیریوں پر بھارتی فوج کی طرف سے ڈھائے گئے مظالم سے متعلق مواد سے پاکستان کے موقف کی ایک بار پھر تصدیق ہوگئی ہے۔ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بامقصد مذاکرات کے ذریعے تنازعہ جموں وکشمیر کے حتمی سیاسی حل پرزور دیا گیا ہے جس میں کشمیری بھی شامل ہوں۔انہوں نے کہا کہ تنازعہ جموں و کشمیر کا پائیدار حل جنوبی ایشیا اور باقی دنیا میں امن' سلامتی اور استحکام کے لئے ناگزیرہے۔بھارت کی طرف سے یہ حقیقت تسلیم کرنے سے انکار' پاکستان کے ساتھ مذاکراتی عمل میں شامل نہ ہونااور آزادی کے لئے کشمیریوں کی خواہشات کو دبانا علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے لئے مسلسل خطرہ ہے۔ترجمان نے کہا کہ تنازعہ جموں و کشمیر کے حل میں اقوام متحدہ کو کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔