حکومت بجٹ اجلاس نہیں بلانا چاہتی، خطرے کی گھنٹیاں سنائی دے رہی ہیں: اپوزیشن

Jun 15, 2019

اسلام آباد وقائع نگار خصوصی) متحدہ اپوزیشن نے وزیر اعظم عمران خان کے متنازعہ ریمارکس پر شدید ردعمل کا ٓاظہار کیا ہے اور فی الفور استعفاٰ کامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے ریمارکس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعظم قوم سے خطاب میں ادا کئے گئے ریمارکس پر ایوان میں آکرمعافی مانگیں ،اگر حکومت بجٹ اجلاس نہیں چلانا چاہتی یا بجٹ پاس نہیں کرنا چاہتی تو ہم بھی نہیں چاہتے بجٹ پاس ہو۔وزراء ا پنی حکومت خود گرانے کیلئے کوشاں ہیں، اس طرز عمل سے اپوزیشن کا کچھ نہیں جانا جمہوری نظام تباہ ہو گا،حکومتی ارکان نے بتایا ہے انہیں ہائوس کوڈسٹرب کرنے کی ہدایت کی اس قسم صورت حال ملک اور آئین کیلئے خوش آئند نہیں ، ہمیں خطرے کی گھنٹیاں بجتی سنائی دے رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہارشاہدخاقان عباسی، خواجہ محمد آصف،، راجہ پرویز اشرف اور مولانا اسعد محمود نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میںکیا انہوں نے کہا کہ آئین ،پارلیمان اور عدلیہ کے تقدس کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہیں بدنصیبی ہے اس حکومت کی جس کا وزیراعظم رات کے اندھیرے میں وہ بات کرتا ہے جو کوئی مسلمان نہیں سن سکتا،وزی حکومت بجٹ اجلاس نہیں چلانا چاہتی، بجٹ پاس ہونے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں، حکومت نہیں چاہتی کہ کوئی بجٹ پر بات کرے کیونکہ انہیں حقائق کا پتہ ہے، یہ اپوزیشن اور ایوان کا حق ہے کہ وہ عوام کی بات کر سکیں۔ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ اپنی حکومت خود گرانے کیلئے کوشاں ہیں، اپوزیشن کا کچھ نہیں جانا سسٹم تباہ ہو گا، اگر یہ ہی رویے جاری ر ہا اور ایوان سپیکر یا ڈپٹی سپیکر سے کنٹرول نہ ہو سکا تو اس نظام کو خطرہ ہو گا۔ اس زمانے میں پی ٹی وی پر حملہ ہوا اور پارلیمنٹ لان کے اندر پارٹیاں بچھائی، گندے کپڑے دھو کر لٹکائے، پارلیمنٹ کو ٹائلٹ بنایا ہوا تھا، وہ آج ہمیں بدتمیزی کا طعنہ دیتے ہیں، پارلیمنٹ میں بیٹھے وہی لوگ ہیں، جنہوں نے ایوان کو ٹوائلٹ بنایا ہوا تھا، اس میں لیٹے ہوئے تھے، یہ ایوان ملک کے 20 کروڑ عوام کا ایوان ہے، پاکستان اور آئین کی توہین نہیں کی جا سکتی ، اس وقت سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو کہا گیا استعفے منظور نہ کرنا ، ویسے ہی پارٹی میٹنگ ہوئی ہے لیکن پہلی دفعہ ہے حکومت پارٹی کے رویے کی وجہ سے بجٹ پاس ہونے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔

مزیدخبریں